بل گیٹس نے خاص طور پر پوچھا کہ کورونا سے نکلنے کیلئے کیا اقدامات کئے؟

اسلام آباد(قدرت روزنامہ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بل گیٹس نے خاص طور پر پوچھا کہ کورونا سے نکلنے کیلئے کیا اقدامات کئے؟پی ٹی آئی حکومت نالائق کہا جاتا لیکن عالمی ادارہ صحت نے کورونا کیخلاف حکمت عملی کی تعریف کی، دوسری طرف کورونا کے باوجود پچھلے سال میں پولیو کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔ انہوں نے سرکاری ٹی وی چینل پی ٹی وی اور ریڈیو پاکستان پر براہ راست قوم سے اپنے خطاب میں کہا کہ دنیا میں بڑی تیزی سے صورتحال بدل رہی ہے اس کے پاکستان پر بھی اثرات ہیں، سب سے پہلے خارجہ پالیسی سے شروعات کروں گا، چین اور روس کا دورہ کیا، واضح کرنا چاہتا ہوں کہ میرے ماں باپ ہندوستان میں پیدا ہوئے، انہوں نے مجھے احساس دلایا کہ میں خوش قسمت ہوں کہ آزاد ملک میں پیدا ہوا ہوں، ہم آزاد پالیسی بنانا چاہتے ہیں، ایسی پالیسی نہیں جس سے پاکستان کو نقصان ہو، ہم نے نائن الیون کے بعد امریکا کی جنگ میں حصہ لیا، ہمارا کوئی لینا دینا نہیں تھا، میں شروع سے کہتا رہا ہوں کہ ہمیں اس جنگ میں شرکت نہیں کرنی چاہیے تھی۔

ہم سویت یونین کے خلاف جنگ میں بھی شرکت کی۔ میں اس پالیسی کے خلاف تھا یہ پاکستان کے فائدے کیلئے نہیں تھی جس کی وجہ سے 80ہزار پاکستانیوں کی شہادتیں ہوئیں، 35لاکھ لوگوں کی نقل مکانی ہوئی، 150ارب ڈالر نقصان ہوا، سب سے شرم ناک بات یہ ہے کہ ایک ملک جو امریکا کہ حمایت میں جنگ لڑ رہا ہے لیکن اسی ملک پربمباری کی گئی، ملٹری ڈکٹیٹرتو ہمیشہ خوش آمدید کہتے ہیں دنیا ان کی بات سنے، جنرل مشرف کے دور میں تھوڑے ڈرون اٹیک ہوئے لیکن دو جمہوری حکومتوں کے دوران 400 سے زیادہ حملے ہوئے، دونوں نے اسٹینڈ لیا نہ ہی کوئی بیان دیا۔
آصف زرداری نے امریکی صحافی کو کہا کہ مجھے ڈرون حملوں میں مرنے والے لوگوں سے فرق نہیں پڑتا۔ اس کی وجہ جب ان کے پیسے بیرون ملک ، اربوں کی پراپرٹی اور بینک بیلنس باہر ہوتے ہیں آف شور کمپنیز ہوتی ہیں ان کو کوئی پروا نہیں ہوتی۔ ہماری ملک کی پالیسی آزاد ہوہی نہیں سکتی، قوم جب ووٹ ڈالے تو سمجھ جائے کہ کبھی اس پارٹی کو ووٹ نہ ڈالیں جس پارٹی کے سربراہ کے پیسے باہر پڑے ہوں، میں نے چین اور روس دونوں بڑے زبردست دورے کیئے، پاکستان کو بڑی عزت ملی، روس اس لیے گئے کہ پاکستان نے 20لاکھ ٹن گندم امپورٹ کرنی ہے، گیس امپورٹ کرنی ہے۔
چین کے ساتھ معاہدے بھی جلد قوم کے سامنے آجائیں گے۔ دوسری بات بڑی مختصر ہے کہ متنازع ایشو بنا ہوا ہے کہ آزادی صحافت پر پابندی لگائی جارہی ہے، پیکا قانون 2016میں بنا تھا ہم اس میں ترمیم کررہے ہیں، جو ملک کا سربراہ جس نے کرپشن نہیں کی، قانون نہیں توڑتا اس کو میڈیا سے کوئی خطرہ نہیں ہوتا، آج بھی اخبارات میں 70فیصد خبریں ہمارے خلاف ہیں، یہ قانون اس لیے لائے ہیں کہ سوشل میڈیا پر بڑا گند آرہا ہے، جو کسی بھی مہذب معاشرے میں نہیں آتیں، ایف آئی اے کے پاس 94ہزار کیسز ہیں، جس میں چائلڈ پورنوگرافی ،خواتین کو بدنام کیا جارہا ہے، لوگوں کے گھر اجڑ رہے ہیں، صرف38ہزار کیسز کا فیصلہ ہوا ہے۔
عام لوگوں کا تو کیا وزیراعظم کو نہیں بخشا جا رہا ہے، ایک بیوی گھر چھوڑ کر چلی گئی، وزیراعظم نے بنی گالہ میں غلط کام کیا، میں نے کیس کیا انصاف نہیں ملا، وہی صحافی پھر لکھتا ہے کہ بیوی گھر چھوڑ کر چلی گئی ہے۔ اسی صحافی نے جب کرپشن پر لکھا تھا تو نوازشریف نے تین دن بند کرکے ڈنڈے مارے تھے۔ ایک خاتون نے ایک وزیرکے خلاف لکھا مراد سعید انگلینڈ میں جاکر کیس کرنا چاہتے ہیں۔
شوکت خانم سے متعلق لکھا گیا کہ پیسا تحریک انصاف کو جا رہا ہے۔ مئوقف لینا بھی مناسب نہیں سمجھا، شوکت خانم انگلینڈ میں جنگ گروپ کے اوپر کیس کرنے جا رہا ہے۔ دنیا میں آزادی صحافت کے نام پر مافیاز بیٹھ کر بلیک میل کررہے ہیں، گند اچھا ل رہے ہیں، میں نے مغرب میں تنقید دیکھی، انگلینڈ میں سب سے بڑے کھلاڑی کے خلاف ہرجانے کا کیس لڑا۔ یہ آرڈیننس ملک کیلئے بہت ضروری ہے۔
اس کا آزادی صحافت سے کوئی تعلق نہیں ہے، اچھے صحافی جعلی خبروں کے خاتمے سے خوش ہوں گے۔ ایسے صحافیوں کی تنقید ہمارے لیے بہتری ہے، آزاد کشمیر کا وزیراعظم بنایا گیا تو تین بڑے اخبارات نے لکھا کہ جادو ٹونے سے بنایا گیا۔ انگلینڈ میں ایسا ہوتا تو اخبارات بند ہوجاتے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مجھے سوئٹزرلینڈ کی معیشت ملتی تو اچھا ہوتا لیکن جب ہمیں پاکستان کی معیشت ملی تو سب سے بڑا خسارہ تھا، فارن ذخائر تین ہفتے کیلئے بھی ناکافی تھی، اس مشکل سے نکلے تو کورونا آگیا،ایسا بحران 100سال بعد ایک بار آتا ہے، ہماری گروتھ ریٹ 0.2 فیصد بھی نہیں تھی لیکن کورونا نے مزید حالات خراب کیے لیکن پاکستان نے اس کو بہترین انداز میں ڈیل کیا، کورونا سے لاک ڈاؤن لگے تو سپلائی لائن متاثر ہوئی جب لاک ڈاؤن اٹھے تو مہنگائی بڑھ گئی، 60 فیصد بجلی امپورٹڈ فیول پر بنتی ہے، دالیں گھی امپورٹ کرتے ہیں، امریکا کی سب سے زیادہ مہنگائی ہوئی، 40سال بعد 7.5گنا مہنگائی زیادہ ہوئی، کینیڈا میں 30 سال میں سب سے زیادہ مہنگائی، برطانیہ 30 سال میں ، ترکی میں 20 سال میں مہنگائی ہوئی، شورمچایا جاتا ہے کہ مہنگائی آگئی ہے اس لیے حکومت کو ہٹا دو، جو اعداد بتا رہا ہوں ،پیپلزپارٹی کے پہلے دور میں 73سے 77تک 13فیصدمہنگائی ہوئی، 8.3 فیصد دوسرے میں مہنگائی ہوئی، ن لیگ دوسرے دور میں 7.99 فیصد اور آخری میں دور میں 5فیصد مہنگائی ہوئی ، تحریک انصاف کے دور میں 8.5فیصد مہنگائی ہوئی۔
ہمارے دور میں اس وقت مہنگائی آئی جب دنیا میں مہنگائی آئی ہے۔ اکانومسٹ میگزین کہتا ہے کہ 190ممالک میں سب سے بہتر طریقے سے ٹاپ تھری میں پاکستان ہے، ورلڈ بینک نے تعریف کی، ورلڈ بینک، ورلڈ آرگنائزیشن نے تعریف کی، بل گیٹس ملنے آئے تو انہوں نے خاص پوچھا کہ کیا اقدامات اٹھائے کہ کورونا سے بہتر طریقے سے نکل آئے، ایک طرف ہم کورونا سے لڑے تو دوسری طرف پچھلے سال میں کوئی پولیوکا کیس نہیں ہوا، احساس پروگرام چلایا، اگر اتنے نااہل تھے تو پھر یہ کیوں ہوا۔
پہلی دونوں جماعتوں کی کبھی بین الاقوامی سطح پر تعریف کی گئی ہو۔ اب میں بتاؤں کہ ہم نے کرنا کیا ہے؟ ایک طرف معیشت کا برا حال ، کورونا آگیا، اشیاء کی قیمتیں اوپر چلی گئیں، افغانستان میں لوگوں نے ڈالر خریدے، جس سے ڈالر کی قیمت اوپر گئی، اب یوکرین آگیا، ن لیگ کی گروتھ ریٹ 5سالوں میں5.6فیصد تھی، تحریک انصاف کی گروتھ ریٹ تین سالوں میں ورلڈ بینک کے مطابق 5.6ہوئی، اس کی وجہ ترسیلات زر اور ایکسپورٹ ریٹ سب سے زیادہ رہا ہے،سارے چیلنجز کے باوجود 38ارب ڈالر کی ایکسپورٹ کی۔
ریکارڈ ٹیکس وصولیاں ہوئیں جو کہ 6ہزار ارب روپے سے زیادہ ریکارڈ تھی یہ ٹیکس کی گروتھ 31فیصد تھی۔ اچھی فصل گروتھ سے کسانوں کے پاس 11سو ارب زیادہ پیسا گیا۔ اس سے پہلے شوگر ملز کے باہر لائینیں لگی ہوتی تھیں، کسانوں نے زمین پر پیسا لگایا جس کی وجہ ریکارڈ پیدا وار ہوئی۔ٹاپ کمپنیز نے ریکارڈ منافع کمایا۔ پاکستان کے نجی سیکٹر نے جو قرضے لیے وہ پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ 14سو ارب لیے ، ٹرک، بسیں، ٹریکٹر سب سے زیادہ فروخت ہوئیں ٹیکسٹائل، تیل کا استعمال بڑھ گیا، ہم تعمیراتی شعبے کو اوپر اٹھایا تو15سو ارب کنسٹرکشن سیکٹر میں جانے سے لوگوں کو روزگار ملا،فارن ایکسچینج23 ارب ڈالر سے زائد ہیں، یوکرین میں جنگ ہوئی ہے تو اب خوف ہے کہ قیمتیں نیچے نہیں آئیں گی، گیس اور تیل کی قیمتیں اوپر چلی جائیں گی، روس کو کہا 20لاکھ گندم دی جائے، اس کی قیمت بھی اوپر چلی گئی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن بتائے تیل کی قیمتوں کا کیا حل ہے؟ ان کے پاس حل ہے تو ہمیں بتا دیں، پاکستان میں آج بھی پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں پاکستان دنیا کے ممالک میں 125ویں نمبر پر ہے، ہندوستان میں 260، بنگلا دیش 185، ترکی میں 200روپے لیٹر ہے، جبکہ پاکستان میں 160روپے لیٹر ہے۔ حکومت ہرماہ 70ارب روپے سبسڈی دے رہی ہے، اگر سبسڈی نہ دیں تو پاکستان میں پیٹرول 220روپے فی لیٹر ہوجائے۔
اوگرانے سمری میں سفارش میں 10روپے بڑھانے کی سفارش کی، حکومت بڑھانے کی بجائے 10روپے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت فی لیٹر کم کررہی ہے، بجلی کی قیمت بھی 5 روپے فی یونٹ سستی کررہے ہیں، پاکستا ن میں 10ڈیمز بنا رہے ہیں، جس سے سستی بجلی بنے گی، بجلی کی قیمت کم کرنے سے 20 سے 50 فیصد کم ہوں گے۔ اگلے بجٹ تک تیل اور بجلی کی قیمت میں اضافہ نہیں کریں جبکہ کم کردی ہے۔احساس پروگرام کے تحت 80 ہزار خاندانوں کو دیتے تھے وہ اب 14ہزار کردیا ہے، گریجوایٹس کو 30ہزار انٹرن شپ دلوائیں گے، 26لاکھ اسکالرشپس دیں گے۔ آئی ٹی کمپنیز کو 100فیصد ٹیکس معاف کردیا ہے۔

Recent Posts

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، حصص کی مالیت میں 99 ارب روپے سے زائد کا اضافہ

کراچی(قدرت روزنامہ) پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج بدھ کے روز تیزی کا رجحان رہا، جس…

1 min ago

سینیٹ کمیٹی خزانہ کی اسلامی بینکاری کو قوانین میں چھوٹ دینے کی مخالفت

اسلام آباد(قدرت روزنامہ) سینیٹ قائمہ کمیٹی میں سینیٹرز نے اسلامی بینکاری کو چھوٹ دینے کی…

12 mins ago

کراچی میں دورانِ ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ سے باپ جاں بحق، بیٹا زخمی، ایک ڈاکو گرفتار

کراچی(قدرت روزنامہ)شہر قائد میں ڈکیتی کی واردات کے دوران مزاحمت پر والد جاں بحق اور…

37 mins ago

بانی ایم کیو ایم کا تقاریر پر پابندی کے خلاف سندھ ہائیکورٹ سے رجوع

کراچی(قدرت روزنامہ)بانی ایم کیو ایم نے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرتے ہوئے نمائندگی کیلیے 2…

46 mins ago

دفاعی تجزیہ کاروں کا تعین آئی ایس پی آر اپنا خصوصی اختیار کیوں سمجھتا ہے؟ جواب طلب

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)اسلام آباد ہائیکورٹ نے جواب طلب کرلیا کہ دفاعی تجزیہ کاروں کا…

53 mins ago

کلرسیداں میں لڑکے سے زیادتی کی کوشش کے دوران ملزم زخمی

راولپنڈی(قدرت روزنامہ) کلرسیداں میں 15 سالہ لڑکے کے ساتھ زیادتی کی کوشش کے دوران متاثرہ…

1 hour ago