کوئٹہ (قدرت روزنامہ) پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات و سماجی بہبود بشریٰ رند نے کہا ہے کہ زندہ قومیں اپنی ثقافت اور تہذیبی ورثے کے باعث زندہ رہتی ہیں . کلچر کی حفاظت تب ہی ممکن ہے جب اسے روزمرہ زندگی میں اپنایا جائے .
انہوں نے کہاکہ بلوچ قوم کو انکے قدیم تہذیب اور ثقافت پر ناز ہے . بلوچ قوم کا شمار نہ صرف اس خطے کے قدیم باسیوں میں ہوتا ہے بلکہ ہمارا ثفاقت اور ورثہ بے حد متنوع اور دیدہ زیب بھی ہے . اپنے جاری کردہ ایک تہنیتی پیغام میں پارلیمانی سیکرٹری نے ملک بھر کے بلوچ قوم کو بلوچ کلچر ڈے پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ کلچر ڈے منانے کا مقصد محبت، بھائی چارے اور یگانگت کا فروغ ہے . انہوں نے کہا کہ بین الثقافتی ہم آہنگی کو فروغ دینا وقت کا تقاضا ہے . بشریٰ رند نے مزید کہا کہ بلوچ قوم ایک قدیم تہذیب سے تعلق رکھتی ہے جس کی تاریخ اور ثقافت ہزاروں سال پہ محیط ہے . جسے ہر حال میں کسی نہ کسی شکل میں زندہ رکھا گیا . ہر سال کی طرح اس سال بھی دو مارچ کو پاکستان اور دنیا بھر میں بلوچ یوم ثقافت منایا جا رہا ہے . اگرچہ بلوچستان بنجر زمینوں، صحرا¶ں اور پہاڑوں کا ایک علاقہ ہے، لیکن بلوچ ثقافت روایات، فنونِ لطیفہ اور دستکاری سے بھرا پڑا ہے . بلوچی کڑائی ایک بہت ہی مشہور فن اور دستکاری ہے جو خواتین انجام دیتی ہیں . بلوچستان اپنے قبائل اور تہواروں کے لیے بھی جانا جاتا ہے . بلوچ ثقافت کی ایک اور الگ خصوصیت کہانی سنانے کی روایت ہے . شاعروں اور کہانی سنانے والوں کا بلوچ ثقافت میں بہت احترام کیا جاتا ہے .
. .