سبی میلہ حکومت اورعوام کے درمیان رابطہ کا بہترین ذریعہ ہے، صالح بھوتانی

سبی(قدرت روزنامہ)سینئر صوبائی وزیر بلدیات سردار صالح محمد بھوتانی نے کہا ہے کہ میں آپ سب کو سبی میلے کی رنگ برنگی تقریبات میں خوش آمدید کہتا ہوں سبی کا تاریخی قدیمی میلہ اہمیت کا حامل ہے جو مختلف ادوار میں حکومت اور عوام کے درمیاں رابط کا بہترین زریعہ رہ ہے سبی کے تاریخی میلے کوبانی پاکستان محمد علی جناح کی میزبانی کا شرف بھی حاصل رہا ہے آپ بخوبی واقف ہے کہ بلوچستان بنیادی طور پر زرعی علاقہ ہے مالداری اور زراعت صوبے میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے سبی میلے کی افتتاحی تقریبات میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر مشیر داخلہ بلوچستان میر ضیاء اللہ لانگو، صوبائی وزیر تعلیم میر نصیب اللہ مری، صوبائی وزیر ایریگیشن محمد خان لہڑی، ایوزیشن لیڈر بلوچستان اسمبلی ملک سکند رایڈووکیت،ترجمان حکومت بلوچستان فرح عظیم شاہ ملک نعیم بازئی، چیف سیکرٹری مظہرنیاز رانا کمشنر سبی ڈویژن بالاچ عزیز، ڈپٹی کمشنر سبی سید زاہد شاہ سیکرٹری لائیواسٹاک محمد طیب لہڑی، اسسٹنٹ کمشنر سبی ثناء ماہ جبین عمرانی ایس ایس پی سبی میر دوستیں خان دشتی ڈویژنل ڈائریکٹر لائیواسٹاک سبی حاجی جان محمد صافی، ڈپٹی ڈائریکٹر و انچارچ میر چاکر خان اسٹیڈیم فریداحمد پانیزئی، بابو محمد انور خجک، بابو ممتاز احمد خجک، سپریٹنڈنٹ میر عبدالصمد بنگلزئی اسسٹنٹ کمشنر ثناء ماہ جبین عمرانی سبی پریس کلب کے صدر حاجی سعید الدین طار ق آل پاکستان جرنلسٹس کونسل کے مرکزی جنرل سیکرٹری سید طاہرعلی سینئر صحافی راجیش کمار عرف گنگاسمیت مختلف محکموں کے سیکرٹریز پاک افواج ایف سی بلوچستان پولیس لیویز کے آفیسران خواتین وشہریوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھے . سینئر صوبائی وزیر بلدیات سردار صالح محمد بھوتانی نے کہا کہ سبی کے تاریخی میلے میں مالداری اور زراعت کے شعبوں کی خصوصی نمائندگی بھی ہوتی ہے یہاں مالداروں اور زمین داروں کے لئے نئے تجربات کا بہترین مواقع بھی ملتے ہیں ہم لوگوں کو زروگار کی فراہمی اور ان کے روزگار کا تحفظ یقینی بنارہے ہیں صوبے کی 80آبادی مالداری اور زراعت سے وابستہ ہے حکومت نے ان شعبوں کی ترقی کو خصوصی اہمیت دے رہی ہے اور پی ایس ڈی پی میں کئی ترقیاتی منصوبے شامل کیے گئے ہے تاریخ میں بہلی بار کھترکینال سے پورا پانی مل رہا ہے جو ہماری موجودہ حکومت کی اہمیت کامیابی ہے بارڈر کھولنے کے لئے حکومت کی کوشش کامیاب ہوئی باڈر کھولنے سے عوام کو روزگار کے مواقع ملے ہیں وہاں پر بے روزگار لوگوں کی فلاح و بہبود کے لئے بہتری آئی ہے کسٹم اور قومی شاہراہوں کو غیر ضروری چیک پوسٹوں کو ختم کیا گیا ہے تاکہ عوام کو جو مشکلات پیش آرہی تھی ان کو دور کیا جاسکے موجودہ حکومت نے دھرنوں اور احتجاجی تحریکوں کوبات چیت کے زریعے ختم کیا جو ہمیں ورثہ میں ملی تھی حکومت نے اپنی توجہ آبی ذخائر کی ترقی پر توجہ دی ہے اور نئے ڈیم بنانے کے لئے کوشش ہے آنے والے بجٹ میں نئے ڈیم آنے والے وقت میں بلوچستان میں تعمیر ہوں گے اور زرعی شعبہ میں ایک انقلاب برپا ہوں نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کے لئے میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنایا جائے گا گو کہ لوگوں کو شکایت ہے کہ یہاں میرٹ نہیں ہے یہاں پر اور طریقوں سے لوگوں کو نوکریاں ملتی ہے حکومت میرٹ کو اولین ترجیح دے گی اور لوگوں کو انصاف ملے گااور نوجوانوں کو میرٹ پر روزگار ملت گا مختلف محکموں میں بھرتی کی پالیسی واضح کی گئی ہے مختلف محکموں میں ہزاروں کی تعداد میں نوکریاں دیں گے اور اخبارات میں تشہر کی گئی ہے2002کے بعد بلوچستان میں پہلی بار پبلک سروس کمیشن کے ذریعے ڈی ایس پی کی 45پوسٹوں پر بھرتی کی جارہی ہے یہاں بھی ایک میرٹ پر لانے کا طریقہ ہے جو میرٹ پر آسکتے ہیں وہ پولیس میں ملازمت حاصل کرسکیں اسسٹنٹ کمشنر تحصیل دار نائب تحصیل داروں کی بھرتی پر بھی پبلک کمیشن کے زریعے بھرتی کیا جاسکے نوجوان درخواستیں دیں ان کو نوکریاں ملے گئی وزیر اعلیٰ بلوچستان نے اپنے گزشتہ دور حکومت میں میر چاکر خان یونیورسٹی کا اعلان کیا تھا اللہ کے فضل سے آج میر چاکر خان یونیورسٹی سبی میں تعلیم عمل جاری ہے جو ایک بہترین قدم ہے وزیر اعلیٰ نے میر چاکر خان یونیورسٹی کے طلباء وطالبات کے لئے بسوں کی فراہمی کا اعلان کیا تھا یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور پروفیسر ز اپنے مسائل کی نشاندہی کریں ان کے مسائل کو بھی حل کریں گے چاکر خان یونیورسٹی کو ایک بہترین یونیورسٹی بناکر سبی سمیت ملک بھر کے طلباء وطالبات کو معیار تعلیم فراہم کی جائے گا ان سب کے علاوہ موجودہ حکومت نے مختلف دور حکومت میں اور کام بھی کیے جن کے ثمرات عوام کو مل رہے ہیں انہوں نے کہا کہ مالداری ہویا زراعت دیہی ترقی ہویا جدید شہری ترقی ان سب کے لئے پرامن ماحول کا ہونا ضروری ہے امن اور ترقی کا چولی دامن کا ساتھ ہے ہماری حکومت صوبوں میں امن کے قیام کو دیگر باتوں پر ترجیح دیتی ہے جب امن اور سکوں ہوگا تو ترقی ہوگی اس لئے میں بلوچستان کی عوام سے گزارش کرتا ہوں کہ امن وامان قیام کرنے کی کوشش کی جائے اگر امن ہوگا ترقی آئے گی اور آپ سب کے حالات بہتر ہوگا ہمیں اپنی سیکورٹی فورسز پر فخر ہے جنہوں نے صوبے میں امن وامان کے قیام کے لئے ناقابل فرموش قربانیاں دی ہے ہماری سیکورٹی فورس پاک افواج ایف سی پولیس لیویز نے بہت قربانیاں دی ان کی قربانیوں کا نتیجہ ہے جس وجہ سے آج ہم یہاں بیٹھے ہیں ورنہ ایک عرصہ قبل ہمیں کہہ جاتا تھا کہ سبی میلے میں شرکت نہیں کرسکتے میں سیکورٹی فورسز کی قربانیوں کو سلام پیش کرتا ہوں آپ سب کے علم میں ہے کہ عسکری قیادت اور موجودہ حکومت امن وامان ترقی کے لئے ایک صفحہ پر ہے ترقی کے عمل سے بلوچستان کی عوام بھرپورمستفید ہورہے میں آج کی تقریب سے میرا نوجوانوں کے لئے پیغام ہے کہ ایک خوشحال مستقبل ان کو منتظر ہے ہمیں یقین ہے نوجوان ملک دشمن عناصر کے بہکاوئے میں نہیں آئیں گے اور اپنی توجہ حصول علم پررکھیں گے انہوں نے کہا کہ ہم نے بلوچستان سے دہشت گردی کو ختم کرکے ایک بار پھر بھائی چارے اور رواداری کا گہوراہ بنانے کا عہد کررکھا ہے آئیں مل کر تعمیر وترقی کی راہ ہموار کریں ہم سب متحد ہونگے تو دشمن کو ہماری طرھ میلی نظر سے دیکھنے کی جرات نہیں ہوگی قبائلی تنازعات صوبے کے پرامن ماحول کے لئے بہتر بڑا چیلنج ہے میں صوبے کے قبائلی عمائدین سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ امن وامان کی بہتری اور قبائلی تنازعات کو ختم کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کریں میں بھی ایک قبیلہ سے تعلق رکھتا ہوں اگر بلوچستان کے قبائلی چاہیے تو وہ امن وامان کے خاطر ان کو کردار اہمیت کا حامل ہے بلوچستان میں 25سالوں سے تنازعہ چل رہے تھے ہم نے بیٹھ کر کئی تنازعہ حل کیے کیا وجہ سے کہ دیگر تنازعات کے حل کے لئے قبائل اپنی کردار ادا کریں تو بلوچستان میں تنازعات حل کیوں نہیں ہوسکتے جو میری سمجھ سے بالا تر ہیں قبائلی تنارعات کے حل کے لئے اپنا کردار ادا کریں میں دعوے سے کہتا ہے کہ اگر وہ کوشش کریں تو بلوچستان میں تمام تنازعات حل ہوسکتا ہے میرا یہ پیغام بلوچستان کے کونے کونے میں لے جائیں میڈیا بھی اپنی ذمے داری پوری کریں انہوں نے کہا کہ صوبے کے تمام قبائلی عمائدین سے درخواست کرتا ہوں کہ قبائلی تنازعات کو پر امن کے طور پر حل کیے گئے انہوں نے دعا کرتے ہوئے کہا کہ ملک وقوم کو اللہ تعالیٰ ترقی اور خوشحالی عطا کرے .

. .

متعلقہ خبریں