کوئٹہ(قدرت روزنامہ)نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر و سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدلمالک بلوچ نے اسلام آباد میں بلوچ طلباء پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم و طلباء اور آزادی اظہار رائے پر قدغن لگانا نہ صرف آئین سے مترادف ہے بلکہ ملک کو تاریک راہوں پر استوار کرنے کا منفی عمل ہے،اسلام آباد جو وفاق دارالحکومت ہے جس کا فریضہ ہے کہ وہ آئین و قانون کی حکمرانی کو ممکن بنائے،اگر وہی طلباء پر تشدد اور احتجاج کا حق چھینے میں مصروف ہو تو یقیناً قابل افسوس اور منفی عمل ہے،انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی جمہوری سیاسی جماعت ہے جو ملک کو جمہوری اصولوں پر استوار کرنے کی جدوجہد کررہی ہے کیونکہ نیشنل پارٹی واضح موقف اور یقین رکھتی ہے کہ حقیقی جمہوریت ہی ملک میں آئین و قانون کی حکمرانی اور پارلیمنٹ کی بالادستی کو ممکن بنا سکتا ہے اور نیشنل پارٹی سمجھتی ہے کہ آئین وقانون شکنی کا مرتکب فرد یا افراد کا علاج نہیں آئین وقانون ہی ہے اس لئے جو بھی آئین وقانون کے برخلاف عمل یا اقدام کرتا ہے وہ قابل گرفت ہے،نیشنل پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ بلوچ طلباء پر تشدد کرنے والے عناصر کی سرکوبی حکمرانوں کی ذمہ داری ہے اور ساتھ ہی طلباء کا تحفظ اور ان کی داد رسی کرنا بھی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہونا چاہیے،نیشنل پارٹی طلباء کے جائز جمہوری احتجاج کی حمایت کرتی ہے .
..