انہوں نے کہا کہ صوبے میں کرفیو جیسی صورتحال پیدا کردی گئی ہے، روزگار بند کرنا اور کرفیو جیسے لاک ڈاؤن لگانے کے خلاف ہیں، یہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے، کوئی صوبہ اکیلا فیصلہ نہیں کرسکتا بلکہ این سی او سی کی گائیڈ لائنز کے تحت اقدام کرے گا . گورنر سندھ نے مدد کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ ایس او پیز پر عملدرآمد کا نہ ہونا وزیراعلیٰ سندھ اور ان کی پوری ٹیم کی ناکامی ہے، وزیراعلیٰ سندھ ایڈمنسٹریٹر ہیں، ایس او پیز پر پابندی میں وہ جیسی مدد چاہیں گے ہم حاضر ہیں، وزیراعلیٰ سندھ سے گزشتہ روز بھی کہا ہے فیکٹریاں بند نہ کریں، اس سلسلے میں وفاقی حکومت، وزیراعظم عمران خان اور صدرمملکت عارف علوی آپ کے ساتھ تعاون کیلئے تیار ہیں . یاد رہے کہ سندھ میں لگائے گئے لاک ڈائون کی وجہ سے جتنی مشکلات عوام کو پیش آ رہی ہیں ان کا ازالہ ممکن ہی نہیں کیونکہ کراچی شہر ایسا ہے جہاں ملک بھر سے لوگ روزگار کی تلاش میں جاتے ہیں اب چونکہ بین الصوبائی ٹرانسپورٹ کھلی ہے تو کراچی جانے والے عوام انتہائی دقت کا سامنے کر رہے ہیں کہ کراچی تو وہ پہنچ جاتے ہیں مگر وہاں جا کر پولیس کے ہتھے چڑھ جاتے ہیں . . .
کراچی (قدرت روزنامہ)گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ حکومت سندھ لاک ڈاؤن کے فیصلے پر نظرثانی کرے، کیونکہ اس سے دیہاڑی دار طبقہ متاثر ہوتا ہے . گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کراچی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ صوبہ سندھ میں ایس او پیز پرعمل درآمد کرانے کے بجائے کاروباربند کیا جا رہاہے، وزیراعلیٰ سندھ کو ٹیلی فون کیا کہ جس انڈسٹری کے کارکنوں نے ویکسی نیشن کرائی ہے اسے بند نہ کیا جائے، وزیراعظم عمران خان لاک ڈاؤن کے حق میں نہیں، مراد علی شاہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں، بہتر تھا سندھ حکومت لاک ڈاؤن کے بجائے ایس او پیز پر عملدرآمد کراتی .
متعلقہ خبریں