لاہور(قدرت روزنامہ) پنجاب کے بعد وفاق میں بھی وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کی تبدیلی کی گونج سنائی دینے لگی ہے . جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق اہم وفاقی وزراء بزدار کی تبدیلی کے حامی ہیں .
اہم سینئر وزراء نے عثمان بزدار کو تبدیل کرنے کا مشورہ دیا ہے، فواد چوہدری پنجاب میں وزیر اعلیٰ کی تبدیلی کے سب سے بڑے حامی ہیں .
میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر گورنر پنجاب چوہدری سرور بھی صوبے میں تبدیلی کے خواہشمند ہیں . گورنر سندھ عمران اسماعیل بھی پنجاب میں متحرک پارٹی شخصیت کو وزیراعلی دیکھنے کے خواہش مند ہے . پرویز خٹک بھی گورننس اور پارٹی امیج بہتر کرنے کے لئے عثمان بزدار کی تبدیلی کے حامی ہے . آج قیادت کے ساتھ مشاورت میں وفاقی وزراء وزیراعظم کو اپنی رائے دیں گے .
وزیراعظم تمام سیاسی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد آئندہ لائحہ عمل کا فیصلہ کریں گے . گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء اور سابق صوبائی عبدالعلیم خان نے کہا تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کیخلاف عدم اعتماد آئی توفیصلہ کریں گے کس کا ساتھ دینا ہے، وزیراعلیٰ بننے کی خواہش پر عمران خان کا ساتھ نہیں دیا تھا، وزیراعلیٰ پنجاب سے بہتر میرے پاس گاڑیاں اور جہاز ہے،پنجاب کے طرز حکمرانی پی ٹی آئی کارکنان کو تشویش ہے، ہم خیال ارکان کو ساتھ ملائیں گے .
انہوں نے جہانگیرترین کی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پچھلا دس سال کا جو دور تھا اس میں پی ٹی آئی کی جدوجہد میں بہت سارے ساتھی عمران خان کے ساتھ تھے، جہانگیرترین کی بہت بڑی خدمات ہیں، ان کی محنت بہت زیادہ ہے، جہانگیرترین نے جس قدر مشکل وقت میں پارٹی کیلئے محنت کی ہم ان کے مشکور ہیں، آج جہانگیرترین خان علیل ہیں میں نے خود کہا آج کی میٹنگ جہانگیرترین کے گھر پر رکھیں ، ہم سب مل کر ان کو پیغام دینا چاہتے ہیں آپ یہاں موجود نہیں لیکن ہم نے بھلایا نہیں ، سیاست مشکل وقت میں دوستوں کے ساتھ کھڑے ہونے کا نام ہے، جتنے بھی دوست ہیں جو جتنا بھی عرصہ عمران خان کے ساتھ کھڑے رہے وہ سب قابل احترام ہیں ، بدقسمتی سے جہانگیرترین سے حکومت میں کام کیوں نہیں لیا گیا؟ اس کا جواب آج تک پی ٹی آئی کارکنوں کو نہیں دیا گیا ، جہانگیرترین نے عمران خان کی جدوجہد میں بہت زیادہ محنت کی، خون پسینہ بہایا گیا، اس کا بھی آج تک جواب نہیں آیا ، جب حکومتیں بن جاتی ہیں تو کچھ اور لوگ ہی حکومت میں آجاتے ہیں لیکن جو وفاد ار ہوتے ہیں جنہوں نے ساتھ دیا ہوتا ہے وہ پیچھے چلے جاتے ہیں .