اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا

کراچی(قدرت روزنامہ) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا ہے، شرح سود 9 اعشاریہ 75 فیصد پر برقرار رہے گی، حکومت کے ریلیف پیکیج سے مہنگائی کی شرح کی بہتر ہوئی ہے . تفصیلات کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کی زیرصدارت مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں زری پالیسی کمیٹی نے پالیسی ریٹ 9.75 فیصد برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، یہ اس موقف کاعکاس ہے کہ ملکی طلب اورکرنٹ اکاؤنٹ مستحکم رفتارسے اعتدال پرآرہاہے .


گزشتہ ہفتے حکومت کے اعلان کردہ ریلیف پیکیج سے مہنگائی کا منظر نامہ بہتر ہوا ہے . زری پالیسی کمیٹی نے نوٹ کیا کہ جاری حقیقی شرحِ سود کا مستقبل بین (forward-looking) ہونا مناسب ہے . تاہم روس اور یوکرین تنازع نے اجناس کے عالمی نرخوں اور عالمی مالی حالات کو بہت غیر یقینی بنا دیا ہے .

چونکہ روس اور یوکرین صورتِ حال سیال ہے اس لیے مانیٹری پالیسی کمیٹی نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر وہ اپریل کے اواخر میں مقررکردہ اگلے اجلاس سے پہلے اجلاس کرنے کے لیے تیار ہے تاکہ بیرونی اور قیمتوں کے استحکام کو تحفظ دینے کے لیے بروقت اور محتاط قدم اٹھایا جاسکے .

دوسری جانب وفاقی حکومت نے ماہ رمضان میں عوام کو بھرپور ریلیف دینے کا اعلان کردیا ہے، اعلامیہ اجلاس میں کہا گیا کہ اوورسیز پاکستانیوں کیلئے کامیاب اوورسیزپروگرام کی منظوری دی گئی ہے . کم آمدنی والے تارکین وطن کو بلاسود قرضے دیے جائیں گے . جس کے تحت 10ہزار180 افراد کو 3لاکھ تک قرض فراہم کیا جائےگا . اسی طرح وزیراعظم کے اعلان کے مطابق بجلی نرخوں میں 5 روپے فی یونٹ ریلیف کی منظوری دی گئی ہے .
یہ ریلیف پیکج مارچ سے جون2022 تک 4 ماہ کیلئے دیا جائےگا . ریلیف پیکیج کے تحت عوام کو 136ارب روپے کی سہولت دی جائے گی . مزید برآں وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے ماہ رمضان میں عوام کو بھرپور ریلیف دینے کیلئے موثر اقدامات تجویز کرنے کی ہدایت کی ہے اور اس ضمن میں کابینہ کمیٹی برائے پرائس کنٹرول کو ہدایات جاری کر دی ہیں . وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ حکومت گزشتہ برسوں کی طرح اس بار بھی اربوں روپے کا رمضان پیکیج دے گی اوررمضان پیکیج کے ذریعے عام آدمی کو حقیقی معنوں میں ریلیف دیں گے .

. .

متعلقہ خبریں