اسلام آباد(قدرت روزنامہ)مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ ہم نے اپنے سابق دور حکومت میں عمران خان اور عارف علوی کے خلاف مقدمات کی پیروی نہ کرکے غلطی کی .
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ پی ٹی وی اور پارلمینٹ پر حملے کا کیس ملک کی تاریخ کا سیاہ ترین باب ہے، ہماری حکومت نے کچھ غلطیاں کیں، ہم نے عمران خان اور عارف علوی کے خلاف کیسز کی پیروی نہیں کی .
احسن اقبال نے کہا کہ ہم نے انتقامی کارروائی کے الزام سے بچنے کے لیے پارلمینٹ حملہ کیس کو نظر انداز کیا . اگر غیر آئینی کیس اور پرتشدد کیس کی پیروی کرتے تو آج عمران خان وزیراعظم ہاؤس میں نہ بیٹھے ہوتے بلکہ جیل میں ہوتے، وزیراعظم عمران خان خیر سگالی کے رویے کے مستحق نہیں تھے .
پی ٹی آئی میں بغاوت ہوچکی، حکومت اس لئے فوری اجلاس نہیں بلانا چاہتی، دو روز میں قومی اسمبلی کا اجلاس بلائیں، دودھ کا دودھ پانی کاپانی ہو جائے گا .
(ن) لیگی رہنما نے کہا کہ وزیر اعظم اپنے خلاف سازش میں بیرونی ہاتھ کے ملوث ہونے کے الزامات نہ لگائیں بلکہ ثبوت دیں، قوم کو ان بیرونی ہاتھوں کے بارے میں بتائیں اور سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کریں .
تحریک عدم اعتماد سے متعلق احسن اقبال نے کہا کہ اسپیکر نے قانون کے مطابق ایوان کی کارروائی نہ چلائی تو اس کے نتائج کا سامنا کرنا پڑےگا، جو بھی گروہ یا رکن حکومت کیلئے آکسیجن بنے گا وہ عوامی غیض و غضب کا سامناکرے گا .
اس سے قبل میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان وہ پہلے وزیراعظم ہونگے جن کےخلاف عدم اعتماد کی تحریک کامیاب ہوگی کیونکہ پی ٹی آئی کےاندربھی بغاوت ہوچکی ہے .
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے مطابق عدم اعتماد ناکام ہوجائے گی اور اگر ہمارے پاس نمبر گیم پوری نہیں تو حکومت فوری قومی اسمبلی کا اجلاس بلائے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے .
انہوں نے کہا کہ تمام اپوزیشن جماعتیں تحریک عدم اعتماد کو کامیاب بنانے کے لیے پرامید ہیں کیونکہ وزیراعظم عمران خان نے آٹا چینی گھی کی سستی قیمتوں کو غریب کی پہنچ سے دور کردیا ہے .
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت کو بہتر کر کے دوبارہ ملک کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہے لیکن ملک کے دشمن چاہتے ہیں کہ عمران خان بطور وزیراعظم ملک پر بیٹھا رہے .
. .