وزیراعظم کے خلاف ووٹ دینے پر حکومتی ارکان کی اسمبلی رکنیت کو خطرہ

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد پر وزیراعظم عمران خان کے خلاف ووٹ دینے پر حکومتی ارکان کو اسمبلی رکنیت ختم ہونے کے خطرے سے خبردار کردیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق ہم نیوز کے ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد پر کسی حکومتی رکن نے ووٹ دیا تو نہ صرف اسے پارٹی سے نکالا جائے گا بلکہ اس کی اسمبلی رکنیت بھی ختم ہو جائے گی کیوں کہ آئین کے تحت اگر کوئی رکن اسمبلی بجٹ کی منظوری یا عدم اعتماد کے وقت دوسری پارٹی کے حق میں ووٹ دے تو اس کی رکنیت ختم ہو جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے خلاف یہ مہم بغیر کسی شک کے بیرونی طاقتوں کی ایما پر شروع ہوئی ، وزیراعظم کے مغرب کو اڈوں سے متعلق انکار پر یہ سلسلہ شروع ہوا ، یہ مہم اپوزیشن کے وہ لوگ چلا رہے ہیں جن کے اثاثے باہر ہیں لیکن سینیٹ ہو یا دویگر معاملات ہم نے ہر بار اپوزیشن کو شکست دی ہے ، اپوزیشن پہلے بھی ناکام ہو چکی ، ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر اپوزیشن نے مجھ سے کہا فیس سیونگ دیں ، ہم نے کہا یہ آئینی معاملہ ہے ، ایسا اب ممکن نہیں جس پر انہیں تحریک واپس لینا پڑی۔

یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے بعض ارکان کے اپوزیشن سے مبینہ رابطوں کا انکشاف ہوا ہے ‘ جن کے ناموں کی لسٹ وزیراعطم تک پہنچ گئی ‘ مبینہ مشکوک اراکین کی نگرانی بھی شروع کروا دی گئی ، وزیراعظم عمران خان کو اپوزیشن سے رابطوں میں رہنے والے 28 حکومتی اراکان کی مبینہ فہرست پیش کی گئی ہے ، یہ لسٹ ایک سول ادارے کی جانب سے بھجوائی گئی ہے جس میں شامل تمام اراکان کا تعلق تحریک انصاف سے ہے ، اس لسٹ میں اتحادی جماعتوں کے ارکان کا ذکر نہیں ہے ۔
میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا کہ اراکین میں زیادہ تر ایسے لوگ شامل ہیں جو دیگر جماعتیں چھوڑ کر پاکستان تحریک انصاف میں آئے تھے ، یہ ناراض اراکین عدم اعتماد میں اپوزیشن کو ووٹ دے سکتے ہیں ، جس کے باعث مبینہ مشکوک اراکین کی نگرانی بھی شروع کروا دی گئی ہے جب کہ ان تمام ناراض اراکین کو منانے کا ٹاسک پرویز خٹک اور شاہ محمود قریشی کو دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرادی گئی ہے ، حزب اختلاف نے ساتھ ہی قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کی ریکوزیشن بھی جمع کرائی ہے ، اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرائی گئی ، حزب اختلاف کی اس عدم اعتماد کی تحریک پر 86 اراکان نے دستخط کیے ہیں ، جن میں پاکستان مسلم لیگ ن ، پیپلزپارٹی اور اے این پی کے اراکین قومی اسمبلی شامل ہیں ۔

Recent Posts

یاسین مری مبینہ پولیس مقابلے میں قتل، ملوث ملزمان کو گرفتار نہیں کیا گیا تو سخت رد عمل دیں گے، مظاہرین

خاران(قدرت روزنامہ)آل پاکستان مری اتحاد رخشان ڈویژن کی جانب سے سندھ میں مری قبیلے ایک…

8 mins ago

خاران، لاپتہ افراد کے لواحقین کا دھرنا ، شہر بھر میں مکمل شٹرڈاؤن

خاران(قدرت روزنامہ)گزشتہ روز خاران بازار سے سی ٹی ڈی کے ہاتھوں لاپتہ ہونے والے خاران…

14 mins ago

مزدوروں کی قتل ایک غیر انسانی فعل ہے، ظہور بلیدی کا پنجگور واقعے کی مذمت

کوئٹہ(قدرت روزنامہ)صوبائی وزیر ظہور بلید ی نے پنجگور واقعے کی مذمت کی ہے صوبائی وزیر…

20 mins ago

راولپنڈی احتجاج، عمران خان اور علی امین گنڈاپور بھی دہشتگردی کے مقدمہ میں نامزد

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)راولپنڈی پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کے 250 سے زیادہ رہنماؤں اور…

44 mins ago

کیا احتجاج اور دھمکیوں سے پی ٹی آئی کو سیاسی فائدہ ہو گا؟

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان تحریک انصاف نے ملک بھر میں احتجاجی سیاست کا اعلان کر…

54 mins ago

اے ایس پی کے یونیفارم میں پولیس دفتر میں گھسنے والی نوسرباز خاتون گرفتار

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)لاہور میں اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس(اے ایس پی) کے یونیفارم میں پولیس…

1 hour ago