آسٹریلوی بولرز نے 145 سالہ تاریخ کا بدترین ریکارڈ بنا ڈالا

راولپنڈی (قدرت روزنامہ) آسٹریلوی باؤلرز نے راولپنڈی ٹیسٹ میں صرف چار وکٹیں حاصل کرنے کے بعد اپنی ٹیسٹ کرکٹ کی 145 سالہ تاریخ میں ٹیسٹ میچ میں اپنی بدترین اوسط درج کی . یہ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں دوسری بدترین باؤلنگ اوسط بھی تھی .

آسٹریلوی باؤلنگ اٹیک جسے دنیا کی سب سے مہلک بولنگ یونٹس میں سے ایک کہا جاتا ہے، راولپنڈی ٹیسٹ میچ میں پاکستان کیخلاف بے بس نظر آیا .
راولپنڈی سٹیڈیم میں آسٹریلیا کے خلاف تاریخی ٹیسٹ میں پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے پاکستان نے صرف 4 وکٹوں کے نقصان پر اننگز ڈکلیئر کرنے سے قبل 476 رنز بنائے . دوسری اننگز مہمان باؤلرز کے لیے زیادہ مایوس کن تھی کیونکہ دونوں پاکستانی اوپنرز نے ناقابل شکست سنچریاں سکور کیں اور قومی ٹیم نے 252 رنز بنائے جب کہ میچ برابری پر ختم ہوا، پاکستانی گراؤنڈز پر پہلا آؤٹ آسٹریلوی بولرز کے لیے ڈراؤنا خواب تھا کیونکہ انھوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں اب تک کی باؤلنگ اوسط کے لحاظ سے اپنی بدترین اننگز ریکارڈ کی تھی .

پہلے ٹیسٹ میں آسٹریلیا کی باؤلنگ اوسط 238.33 رہی . 145 سال قبل ٹیسٹ کرکٹ کھیلنی شروع کرنے کے بعد سے یہ آسٹریلیا کی بدترین بائولنگ پرفارمنس ہے جب کہ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کی دوسرا بدترین پرفارمنس ہے . اس فہرست میں 1958ء میں ویسٹ انڈیز کے خلاف پاکستان کی باؤلنگ اوسط 388.50 کے ساتھ بدستور سرفہرست ہے .

دوسری جانب پاکستانی باؤلرز اپنی پہلی اننگز میں آسٹریلیا کو آل آؤٹ کرنے میں کامیاب ہوئے لیکن اس نے بھی 459 رنز بنالیے تھے جو فی وکٹ 45.9 کی اوسط بنتی ہے .
تجزیہ کاروں نے اس کا الزام پچ پر ڈالا ہے جو بیٹنگ کے لیے سازگار ثابت ہوئی . پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان سیریز کا دوسرا ٹیسٹ میچ 12 مارچ کو نیشنل سٹیڈیم، کراچی میں کھیلا جائے گا . 1998ء کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب دونوں ٹیمیں پاکستانی سرزمین پر آمنے سامنے ہوئی ہیں .

. .

متعلقہ خبریں