عمران خان قومی اسمبلی تحلیل کرنے کے اختیارات سے محروم

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)عمران خان قومی اسمبلی تحلیل کرنے کے اختیارات سے محروم، آئینی ماہر کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کے نوٹس نے ان سے پارلیمنٹ کا ایوان زیریں تحلیل کرنیکا اختیار چھین لیا ہے۔اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے عدم اعتماد کی قرارداد جمع کرانے کے ساتھ وزیراعظم عمران خان اپنی مرضی سے قومی اسمبلی کو تحلیل کرنے کا اختیار فوری طور پر کھو چکے ہیں۔
معروف آئینی ماہر کاشف ملک نے دی نیوز کو وضاحت کی کہ تحریک عدم اعتماد کے نوٹس کے محض دائر کرنے نے ان سے پارلیمنٹ کے ایوان زیریں کو تحلیل کرنے کا اختیار چھین لیا ہے جسے وہ اپنی مرضی کے مطابق کسی بھی وقت بجالانے کے مجاز تھے۔
یہ شق اٹھارویں ترمیم کے ذریعے آئین میں داخل کی گئی جب پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی حکومت کے آخری دور میں قومی اسمبلی کو تحلیل کرنے کا صدر کا صوابدیدی اختیار متفقہ طور پر ختم کر دیا گیا تھا۔ اس کے نتیجے میں بدنام زمانہ آرٹیکل 58(2)(b) کو حذف کر دیا گیا تھا۔
اس کی موجودہ شکل میں آرٹیکل 58 کہتا ہےکہ اگر وزیراعظم نے مشورہ دیا تو صدر قومی اسمبلی تحلیل کر دیں گے؛ مقننہ، جب تک کہ جلد تحلیل نہ ہو جائے، اس مشورے کے بعد اڑتالیس گھنٹے کی میعاد ختم ہونے پر تحلیل ہو جائے گی۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ صدر کے پاس مشورہ میں تاخیر کا کوئی اختیار نہیں ہے اور انہیں بغیر کسی تاخیر کے وزیر اعظم کی سفارش پر عمل درآمد کرنا ہوگا۔ آرٹیکل کی وضاحت وزیر اعظم سے اسمبلی کو تحلیل کرنے کا اختیار چھین لیتی ہے جب تحریک عدم اعتماد کا نوٹس دائر کردیا گیا ہو۔
اس طرح یہ آرٹیکل ایک مخصوص حالت میں قومی اسمبلی کی تحلیل کے سلسلے میں صدر کو صوابدیدی اختیار دیتا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ صدر اپنی صوابدید پر قومی اسمبلی کو تحلیل کر سکتے ہیں جہاں، وزیر اعظم کے خلاف عدم اعتماد کا ووٹ منظور کر لیا گیا ہو، آئین کی دفعات کے مطابق قومی اسمبلی کا کوئی دوسرا رکن اسمبلی کے ارکان کی اکثریت کا اعتماد حاصل کرنے کا حکم نہیں دیتا، جیسا کہ اس مقصد کے لیے بلائے گئے اسمبلی کے اجلاس میں یقینی بنایا گیا ہے۔
موجودہ صورت حال میں ایسی صورت حال اسی صورت میں پیدا ہوگی جب عمران خان کو تحریک عدم اعتماد کے ذریعے ووٹ دے کر ہٹایا جائے گا اور وزیر اعظم کے عہدے کے لیے کوئی دوسرا امیدوار اس قابل نہیں ہے کہ اس کے خصوصی طور پر بلائے گئے اجلاس میں ارکان اسمبلی کی اکثریت کی حمایت حاصل کر سکے اس بات کا تعین کرنے کے لیے کہ کس کے پاس اکثریت ہے۔
عوامی سطح پر یہ بات مشہور ہے کہ عمران خان اپنے وزراء، مشیروں اور معاونین کے ساتھ بند کمرے میں ہونے والی بات چیت کے دوران ایک سے زیادہ مرتبہ دھمکیاں دے چکے ہیں کہ اگر انہیں دیوار سے لگایا گیا تو وہ قومی اسمبلی کو تحلیل کرنے سے بھی دریغ نہیں کریں گے۔ تاہم منگل کو اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے ان کے خلاف عدم اعتماد کی قرارداد قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرانے کے بعد یہ اختیار باقی نہیں رہا۔

Recent Posts

فافن نے الیکشن ٹریبونلز کی کارکردگی سے متعلق رپورٹ جاری کردی

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) غیرسرکاری تنظیم فافن نے الیکشن ٹریبونلز کی کارکردگی سےمتعلق رپورٹ جاری…

6 mins ago

فلم ’وکی ڈونر‘ کے کامیابی نے دماغ خراب کردیا تھا، ایوشمان کھرانہ کا پہلی بار اعتراف

ممبئی(قدرت روزنامہ)بالی ووڈ کے اسٹار اداکار ایوشمان کھرانہ نے اعتراف کیا ہے کہ فلم ’وکی…

8 mins ago

حکومت کی مشکلات میں اضافہ، کسان اتحاد نے بھی سڑکوں پر آنے کا اعلان کردیا

ملتان (قدرت روزنامہ) پاکستان کسان اتحاد نے زرعی ٹیکس کے خلاف ملک بھر میں احتجاج…

36 mins ago

سابق ٹیسٹ کرکٹ محمد یوسف کا نیشنل کرکٹ اکیڈمی کی کوچنگ چھوڑنے کا فیصلہ

لاہور (قدرت روزنامہ) سابق ٹیسٹ کرکٹ محمدیوسف نے پاکستان کرکٹ بورڈ سے راہیں جدا کرتے…

39 mins ago

بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے ہر صورت اسلام آباد پہنچیں گے، علی امین گنڈا پور

پشاور(قدرت روزنامہ)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے اعلان کیا کہ بانی پی…

41 mins ago

پاکستان کی پیٹرولیم مصنوعات کی مجموعی درآمدات میں کمی

اسلام آباد(قدرت روزنامہ)ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی مجموعی درآمدات میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔…

6 hours ago