وزیر خزانہ نے بھی وزیراعظم کے بیان پر اعتراض کر دیا

اسلام آباد(قدرت روزنامہ)وزیرخزانہ شوکت ترین نے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے میلسی میں ہونے والے جلسے میں یورپی یونین سے متعلق بیان پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہاہے کہ وزیراعظم کو یورپی یونین سے متعلق عوام میں ردعمل نہیں دینا چاہیے تھا . میڈیا سے گفتگو میں شوکت ترین کا کہنا تھا کہ عوام کو دیے گئے ریلیف پیکج سے مالی خسارہ نہیں بڑھے گا، پیٹرولیم مصنوعات پر دیے گئے ریلیف سے سالانہ 900 ارب روپے تک کی ہِٹ پڑے گی .

انہو ں نے کہا کہ آئی ایم ایف کو پریشانی نہیں ہونی چاہیے، آئی ایم ایف کا کام نہیں ہمیں

بتائے بلکہ ہم بتائیں گے کہ ہاتھ ہولا رکھیں، لوگ پہلے ہی سڑکوں پر ہیں . نجی ٹی وی کے مطابق میلسی کے جلسے میں وزیراعظم کے خطاب کے معاملے پر شوکت ترین نے کہاکہ یورپی یونین کے معاملے پر وزیراعظم کو عوام میں بات نہیں کرنی چاہیے تھی، پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا معاملہ سیاسی ہے . وزیرخزانہ نے عمران خان کے بیان کی تائید بھی کی اور کہا کہ کشمیر پرمغرب کے دہرے معیار پر بات کرنا وزیراعظم کا حق ہے، اپنی خود مختاری گِروی رکھ دیں اور وہ جو چاہیں کہیں تو پھر بطور قوم ہاتھ اْٹھالینا چاہیے . وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ روس یوکرین جنگ کے باعث پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھیں، ہم پیٹرولیم مصنوعات پر 104 ارب روپے کی سبسڈی اپنے بجٹ سے دے رہے ہیں جس پر آئی ایم ایف کو تحفظات نہیں ہونے چاہئیں،عوام سڑکوں پر ہیں، آئی ایم ایف کو کہہ دیا ہے ہاتھ ہولا رکھیں،جب تک صنعت ترقی نہیں کرے گی ملک ترقی نہیں کرسکتا . پریس کانفرنس سے خطا ب کرتے ہوئے وزیرخزانہ شوکت ترین نے کہا کہ جب تک صنعت ترقی نہیں کرے گی ملک ترقی نہیں کرسکتا، ہماری حکومت کی جانب سے صنعتوں کی بحالی کے لیے پیکج دیا گیا، پیکج کا مقصد بیمار صنعتوں کی بحالی اور مضبوطی ہے، حکومت نے پیٹرول کی قیمت کو کم کیا اور سیل ٹیکس کو صفر کیا . انہوں نے بتایا کہ عالمی سرمایہ کاروں کی تنظیم نے کہا ہے کہ ہم اپنے خطے میں 6 ممالک سے بہتر ہیں، 2003 میں جو سروے کیا گیا تھا اس کے مطابق ہم 3 ممالک سے بہترے ہیں، سروے میں بتایا گیا ہے ایز آف ڈوئنگ بزنس میں بہتری آئی ہے، ملک میں سرمایہ کاری اور کاروبار کرنے کیلئے آسانیاں فراہم کی گئی ہیں، پاکستان کے امیج اور تاثر کا بڑا مسئلہ ہے، ہمیں اپنا بہتر امیج پیش کرنے کی ضرورت ہے . انہوں نے کہا کہ ملک کے سیاسی حالات اور عالمی حالات کے باعث بہت سی اچھی چیزیں نمایاں نہیں ہوپاتیں، ایک بہت اہم پیش رفت جس پر بہت کم توجہ دی گئی وہ ہمارے تجارتی خسارے کا کم ہونا ہے، یہ بہت اہم خبر ہے کہ تجارتی خسارہ گزشتہ ماہ کے مقابلے میں 28 فیصد اور اس گزشتہ ماہ کے مقابلے میں 35 فیصد کم ہوا ہے جس کے بعد ہمارا تجارتی خسارہ کم ہو کر 5، 6 سو ملین ہوگیا ہے .

. .

متعلقہ خبریں