پاکستان میں 4 کمرشل فلائٹس بھارتی میزائل کی رینج میں تھیں

اسلام آباد(قدرت روزنامہ) بھارت سے میزائل حادثاتی طور پر چلنے اور میاں چنوں میں دھماکے سے گرنے کے عین وقت پر اس علاقے کے آس پاس دو بین الاقوامی اور چار کمرشل فلائٹس فضا میں میں تھی . جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایوی ایشن ذرائع کے مطابق لاہور سے کراچی کے لیے روانہ ہونے کے بعد نجی لائن ایئر بلیو کی پرواز پی اے 401 ٹھیک 6.33 بجے 35700 فٹ کی بلندی پر چیچہ وطنی کی اوپر پرواز کر رہی تھی .


ایوی ایشن ذرائع کے مطابق مسقط سے سیالکوٹ کے لیے اسلام ایئر کی پرواز اے وی 301 بھی خانیوال کے قریب 39 ہزار فٹ کی بلندی سے محو پرواز تھی . فلائی دبئی کی پرواز ایف زیڈ 338 سیالکوٹ سے دبئی کے لیے روانہ ہوکر اس وقت ساہیوال کے قریب 30 ہزار فٹ کی بلندی پر تھی . پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائن کی پرواز پی کے 305 جو عین اس وقت 27400 فٹ کی بلندی سے ساہیوال اور چیچہ وطنی کے درمیان سفر میں تھی .

ایوی ایشن ذرائع کے مطابق خدانخواستہ میزائل سے کوئی ایک طیارہ نشانہ بن سکتا تھا . بھارتی وزارت دفاع نے اعتراف کیا ہے کہ تکنیکی خرابی کے باعث حادثاتی طور پر میزائل فائر ہوا . بھارتی میڈیا کے مطابق وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ 9 مارچ کو یہ میزائل فائر کا واقعہ ہوا، بھارتی حکومت نے اس معاملہ پر اعلی سطح تحقیقات کی ہدایت دیدی ہے . بھارتی وزارت دفاع کا بیان می کہنا ہے کہ یہ بھی پتہ چلا ہے کہ میزائل پاکستان میں گرا جو انتہائی افسوس ناک ہے .
یہ اچھی بات ہے کہ اس میزائل کے گرنے سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا . ہ بھارتی وزارت دفاع نے اپنے بیان میں کہا کہ 9 مارچ 2022 کو معمول کی دیکھ بھال کے دوران ایک تکنیکی خرابی کی وجہ سے میزائل حادثاتی طور پر فائر ہوا . واقعہ جہاں انتہائی افسوسناک ہے، وہیں یہ بھی اطمینان کی بات ہے کہ حادثے سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا . بھارتی حکومت نے اس سنگین غلطی کا سخت نوٹس لیتے ہوئے واقعے سے متعلق اعلیٰ سطح کی تحقیقات کا حکم دیا ہے .
دوسری جانب اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق بھارتی وزیر دفاع کی جانب سے غلطی کا اعتراف کرنے پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ردعمل دیا ہے . انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان ایک حادثاتی جنگ چھڑ سکتی تھی، تحقیقات ہونی چاہئیں، اور ذمہ داروں کو کٹہرے میں لانا چاہیے، عالمی برادری دیکھے کہ بھارتی ناکارہ سسٹم خطے کے لیے کتنا خطرناک ہے .

. .

متعلقہ خبریں