(قدرت روزنامہ)روس نے مغربی يوکرين ميں پولينڈ کے سرحد کے پاس واقع ياوريو کے ايئر بيس پر آج فضائی حملے کيے ہیں جن میں 35 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں .
مقامی ذرائع کے مطابق عسکری اڈے پر کُل آٹھ ميزائل داغے گئے ہیں تاہم فی الحال اس حملے ميں جانی و مالی نقصان کی تفصيلات واضح نہيں ہو سکیں .
ياوريو پولينڈ کی سرحد سے صرف 25 کلوميٹر کے فاصلے پر ہے اور يہ وہی فوجی اڈا ہے جہاں يوکرينی فوج نيٹو کے ہمراہ مشترکہ جنگی مشقيں کرتی رہی ہے .
اب تک اکثريتی روسی حملے يوکرين کے وسط اور مشرق کی جانب کيے جاتے رہے ہيں اور يہ پہلا روسی حملہ ہے جو يوکرين ميں مغربی سرحد اور يورپی يونين کے رکن ملک پولينڈ کے پاس کيا گيا .
اِس روسی حملے کے خلاف ابھی تک يورپی يونين اور پولينڈ کا رد عمل سامنے نہيں آيا ہے .
واضح رہے کہ گزشتہ روز نیٹو نے اعلان کیا تھا کہ وہ 14 مارچ بروز پیر کو شمالی یورپ کے ملک ناروے میں مشقوں کے لیے 30 ہزار فوجی بھیج رہا ہے .
اِن نیٹو فوجی مشقوں کی خاص بات یہ ہے کہ یہ روس کی سرحد سے چند سو کلومیٹر کے فاصلے پر کی جائیں گی .
نیٹو کی اِن عسکری مشقوں کو کولڈ رسپانس 2022ء کا نام دیا گیا ہے . مشقوں میں 27 ممالک کے تقریباً 30 ہزار فوجی، 200 طیارے اور 50 بحری جہازوں کی شرکت متوقع ہے . یہ اس سال نیٹو دستوں کی سب سے بڑی مشقیں ہیں .
دوسری جانب یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے تصدیق کی ہے کہ اس جنگ میں اب تک 1300 یوکرینی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں .
. .