یہ ’میڈ اِن پاکستان‘ الیکٹرک کار امریکہ، کینیڈا اور برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں پر مشتمل تنظیم ’ڈائس فاﺅنڈیشن‘ کے پاکستان میں چلائے جانے والے 4میگاپراجیکٹس میں سے ایک ہے . ان پراجیکٹس کا مقصد ٹیکنالوجی کے میدان میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی مہارت اور تجربے کو بروئے کار لاتے ہوئے پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار تیز تر کرنا ہے . ڈائس فاﺅنڈیشن کے بانی و چیئرمین ڈاکٹر خورشید قریشی کا کہنا ہے کہ اس الیکٹرک کار کے لیے بیٹری پیک بھی پاکستان ہی میں تیار کیا جا رہا ہے . اس کی ڈیزائننگ اور فیبریکیشن کا عمل آئندہ دو ماہ میں مکمل کر لیا جائے گا . ڈاکٹر خورشید قریشی کے مطابق اس پراجیکٹ پر اب تک ایک لاکھ ڈالر سرمایہ خرچ ہو چکا ہے جو فاﺅنڈیشن کے اراکین نے عطیہ کیا ہے . اس گاڑی کی رفتار 120کلومیٹر فی گھنٹہ ہو گی جبکہ 8گھنٹے کی مکمل چارجنگ پر یہ کار 210کلومیٹر کا فاصلہ طے کر سکے گی . ڈاکٹر خورشید کا کہنا تھا کہ اس طرح کی گاڑی کا پروٹوٹائپ تیار کرنے پر 10کروڑ ڈالر تک خرچ آتا ہے تاہم ہم اوورسیز پاکستانیوں کی مہارت کی وجہ سے اس قدر خرچ سے بچ گئے اور بہت سستے میں پروٹوٹائپ تیار کر لیا گیا . . .
کراچی(قدرت روزنامہ) بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے تعاون اور مہارت کو بروئے کار لاتے ہوئے پاکستان کی پہلی الیکٹرک کار تیار کر لی گئی ہے . ایکسپریس ٹربیون کے مطابق اس کار کا پروٹوٹائپ تیار ہو چکا ہے اور چار ماہ بعد منظرعام پر لایا جائے گا، جس کے بعد اس کی بڑے پیمانے پر تیاری شروع کر دی جائے گی اور گاڑی 2023ءمیں پاکستانیوں کے لیے مارکیٹ میں دستیاب ہو گی .
متعلقہ خبریں