کوئٹہ (قدرت روزنامہ)پارلیمانی سیکرٹری سماجی بہبود، غیر رسمی تعلیم و اطلاعات و نشریات بشریٰ رند کی زیر صدارت بلوچستان عوامی انڈومنٹ فنڈ بورڈ کا اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں سیکرٹری سماجی بہبود غیر رسمی تعلیم عبدالطیف کاکڑ، ڈائریکٹر جنرل سماجی بہبود احسان اللہ، ڈا کٹر شیرزمان سماجی ورکر وممبر بورڈ ثنادرانی کوئٹہ وائس کے ضیا الرحمن اور بورڈ کے دیگر ممبران اور متعلقہ حکام بھی موجود تھے . اس موقع پر بشریٰ رند نے شرکاسے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان عوامی انڈومنٹ فنڈ حکومت بلوچستان کی جانب سے نادار و مستحق مریضوں کے علاج معالجے کے لیے مالی معاونت کا جامع منصوبہ ہے جس میں سرطان امراض قلب جگری پیوندکاری تھیلیسیمیا سمیت دیگر متعدی بیماریوں کا علاج شامل ہے .
انہوں نے کہا کہ انڈومنٹ فنڈ کی ایک ایک پائی عوام کی امانت ہے اس کا دیانتداری کے ساتھ استعمال یقینی بنایا جائے اور کوشش کی جائے کہ زیادہ سے زیادہ مریض استفادہ کرسکیں، نادار اور مستحق مریضوں کی بروقت علاج ومعالجہ کے لیے محکمہ خزانہ فنڈ کی ریلیز کا عمل تیز کرے اس معاملے کو سنجیدہ لینے کی ضرورت ہے . انہوں نے کہا کہ مریضوں کے بہترین علاج معالجے کے لئے ذاتی پسند ناپسند کے بجائے ماہرین پر مشتمل کمیٹی مریض کوریفرکریں کہ کس مریض کا علاج کس اسپتال میں زیادہ بہتر طریقے سے ہو سکتا ہے، اس حوالے سے بضابط قواعد وضوابط مرتب کیے جائیں . انہوں نے پینل میں شامل اسپتالوں کا دوبارہ جائزہ لینے کے لئے سیکرٹری سماجی بہبود کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دینے کی تاکید کی کہ وہ پینل میں شامل اسپتالوں کی کارکردگی کا جائزہ لے کر فیصلہ کریں کہ کونسا اسپتال بہترین علاج معالجہ فراہم کر رہا ہے اور کون سا نہیں ساتھ ہی ساتھ اس بات کو مدنظر رکھیں کہ کس اسپتال سے صوبے کے زیادہ سے زیادہ نادار مریض استفادہ کر سکتے ہیں اور اس حوالے سے تندرست ہو کر گھروں کو آنے والے مریضوں کی فیڈ بیک بھی لیں تاکہ عوام کے مفاد میں زیادہ بہتر اور جامعہ پالیسی مرتب کی جاسکیں . بعد ازاں بورڈ نے بلوچستان عوامی انڈومنٹ فنڈ میں بہتری کے لئے جدید ا صلاحات لانے اور مریضوں کو بہترین علاج معالجے کی سہولیات کی فراہمی کیلئے مختلف اقدامات کی متفقہ طور پر منظوری بھی دے دی گئی .
. .