کوئٹہ(قدرت روزنامہ) کمیونٹی اسکولز اساتذہ نے کتب نے ملنے پر اسکولز کو بند کرنے کا فیصلہ کمیونٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن بی ای ایف کو بچوں اور اساتذہ کی مدمیں ملنے والے اربوں روپے کرپشن کی نظر ہوچکے ہیں، ظہورمگسی جب کتابیں میسر نہیں تو اسکول میں ہم بچوں کو کیا پڑھائیں کمیونٹی اساتذہ . ان خیالات کا اظہار بلوچستان کمیونٹی اسکولز ٹیچرز ایسوسی کے جنرل سیکرٹری ظہورمگسی اور صوبائی کونسل کے ممبران نے پریس ریلز جاری کرتے ہوئے کہا کہ یکم مارچ سے اسکول کھول چکے ہیں ابھی مارچ ختم ہونے والا ہے لیکن بلوچستان ایجوکیشن فانڈیشن کمیونٹی اسکولوں کو کتابیں فراہم کرانے میں مکمل ناکام ہوچکا ہے ہم نے پچھلے ہفتے بھی ایم ڈی بی ای ایف اور وزیرتعلیم سے کتابوں کی فراہمی کا مطالبہ کیا تھا لیکن ابھی تک کسی بھی کمیونٹی اسکول کو کتابیں مہیا نہیں کیا گیا ہے ایک ماہ گزرنے کو ہے لیکن ابھی تک کتب فراہم نہیں ہوئے ایسی طرح ہر سال کمیونٹی اسکولوں کے اساتذہ اور بچوں کی سٹیشنری کی مد میں بلوچستان ایجوکیشن فانڈیشن کو اربوں روپے ملتے ہیں وہ پیسے کہاں خرچ ہوتے ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں 2018سے ابھی تک کمیونٹی اسکولوں کو سٹیشنری کی مد میں ایک روپیہ تک نہیں دیا گیا ہے ایسی طرح 2020سے کمیونٹی اساتذہ کی تنخواہوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا ہے اخر یہ پیسے کہاں خرچ ہوتے ہیں 2020کی بجٹ میں بی ای ایف کو کمیونٹی اساتذہ اور بچوں کی مد میں 409ملین روپے منظور ہوچکے ہیں لیکن قلیل تنخواہوں کے علاوہ نہ بچوں کو کچھ ملا نہ ہی اساتذہ کو کمیونٹی اساتذہ صرف 20ہزار پہ گزارہ کررہے ہیں ان بیس ہزار میں اسکول کے سٹیشنری وغیرہ بھی خریدتے ہیں .
کمیونٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن نے اب فیصلہ کیا کہ جب تک کتب نہیں ملتے تب تک ہم اسکولوں کو تالہ بندی لگا سکتے ہیں ایسی طرح ہم حکومت بلوچستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بلوچستان ایجوکیشن فانڈیشن ادارے کا اڈٹ کیا جائے تاکہ بچوں اور اساتذہ کے مد میں ملنے والے اربوں روپے کرپشن کی نظر سے بچ سکے .
. .