مانسہرہ (قدرت روزنامہ) صوبہ خیبر پختونخوا کے علاقے مانسہرہ میں اوباش نوجوان خاتون اسسٹنٹ کمشنر پر حملہ آور ہوگئے . میڈیا رپورٹس کے مطابق مانسہرہ میں اسسٹنٹ کمشنر ماروی ملک شیر پر تین اوباش نوجوانوں نے حملہ کیا جس میں خاتون اسسٹنٹ کمشنر زخمی ہوگئیں .
بتایا گیا ہے کہ وباش نوجوانوں نے ماروی ملک شیر کی گاڑی کو سامنے اپنی گاڑی کھڑی کرکے انہیں روک لیا اور گالم گلوچ کی ، گالم گلوچ کے ساتھ انہوں نے خاتون اے سی کو ہاتھ سے پکڑ کر گاڑی سے نکالنے کی بھی کوشش کی ، جس کی وجہ سے ماروی ملک شیر کا ہاتھ زخمی ہو گیا ، حملے کے دوران خاتون اے سی کا گن مین اور ڈرائیور بھی زخمی ہوا .
معلوم ہوا ہے کہ واقعے کے بعد پولیس نے تینوں اوباش نوجوانوں کو گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا جب کہ ملزمان کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا .
خیال رہے کہ چند ماہ قبل صوبہ پنجاب کے ضلع جھنگ میں سیوریج کے تنازعہ پر ہونے والی تلخ کلامی پر رشتہ داروں نے فائرنگ کر کے اسسٹنٹ کمشنر عمران جعفر کو قتل کر دیا تھا ، افسوسناک واقعہ اس وقت پیش آیا جب اسسٹنٹ کمشنر جھنگ عمران جعفر تھانہ لنگرانہ کی حدود میں اپنے آبائی گاؤں چک نمبر 237 چنیوٹ گئے ہوئے تھے جہاں ان کی رشتہ داروں سے تلخ کلامی ہوگئی جس پر ان کے قریبی رشتہ داروں نے طیش میں آکر اسسٹنٹ کمشنر پر فائرنگ کردی ، جس کے نتیجے میں عمران جعفر موقع پر ہی دم توڑ گئے ، واقعے کی اطلاع ملنے پر چنیوٹ پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی تو اس وقت تک فائرنگ کرنے والے ملزمان موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے .
وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے فائرنگ سے اسٹنٹ کمشنر جھنگ عمران جعفر کے جاں بحق ہونے پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی ، وزیراعلیٰ نے ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملزمان کو قانون کی گرفت میں لا کر مزید کارروائی کی جائے اور افسوسناک واقعہ کی تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کی جائے .
. .