اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ او آئی سی اجلاس ناکام بنانے کا بیان غیر ذمہ دارانہ ہے ، سامراجی عناصر پاکستان کی بدلتی ہوئی آزاد خارجہ پالیسی کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں، میرا دل گواہی دے رہا ہے کہ اتحادی عمران خان کا ساتھ دیں گے اور منحرف اراکین بھی واپس آ جائیں گے،انکا کہنا تھا کہ میں نے چار ماہ پہلے کہا تھا کہ اپوزیشن کا مارچ 23مارچ کو نہیں ہوگا، ریڈ زون میں قائم اہم عمارتیں ایف سی اور رینجرز کے حوالے کردی گئی ہیں، 27 مارچ کو حکومت اور
اپوزیشن کے جلسوں کو سکیورٹی فراہم کی جائے گی ان کے راستے میں کوئی رکاوٹ کھڑی نہیں کی جائے گی تاہم جس نے بھی قانون ہاتھ میں لینے کی کوشش کی اس کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی، عمران خان کے خلاف عدم اعتماد اگر کامیاب بھی ہو جاتی تو جو حشر وہ اپوزیشن کا سڑکوں پر کرے گا انہیں اس کیلئے بھی تیار رہنا چاہئے۔اتوار کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کی کانفرنس اسلام آباد میں ہونے جا رہی ہے اس کانفرنس کو ناکام بنانے کی کوشش کرنے والا سامراجی ایجنٹ ہے۔ یہ بات غیر ذمہ دارانہ ہے اور ایسا فعل افسوس ناک ہوگا۔ کسی میں جرات ہے تو او آئی سی کانفرنس میں مداخلت کر کے دکھائے ۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے تحت سپیکر عدم اعتماد کی تحریک کو ”کل” نہیں کرسکتا تاہم وہ اس کو آگے لے کر جاسکتا ہے۔ اس حوالے سے یوسف رضا گیلانی اور وسیم سجاد کی رولنگ موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی کا اجلاس 25 مارچ کو طلب کئے جانے کے حوالے سے مجھے علم نہیں تاہم اگر سارے ٹی وی چینلز کہہ رہےہیں تو ممکن ہو سکتا ہے۔ 25 مارچ کو اگر اجلاس ہوتا ہے تو اس کے 7 دن میں عدم اعتماد پر گنتی ہو گی۔میرا دل گواہی دے رہا ہے کہ اتحادی بھی مشاورت کر کے عمران خان کا ساتھ دیں گے جو اصلی اور نسلی ہو گا وہ عمران خان کے ساتھ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ ہائوس میں جو کچھ ہوا وہ قابل مذمت ہے۔ اسی طرح پارلیمنٹ لاجز میں جو کچھ ہوا وہ بھی قابل مذمت ہے۔ آج سے چاروں صوبائی ہائوسز، پارلیمنٹ سمیت ریڈ زون کی اہم عمارتیں رینجرز اور ایف سی کے حوالے کردی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ساری سیاست ٹی وی چینلز پر ہو رہی ہے، میں نے پہلے کہا تھا کہ 5 اپریل سے میں میدان میں ہوں گا۔ عدم اعتماد پر ووٹ ڈالنے کے سلسلے میں کسی رکن کے راستے میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی تاہم منحرف اراکین کے خلاف اٹارنی جنرل پیر کو ریفرنس داخل کریں گے۔ 27 مارچ کو عمران خان اپنے جلسے سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔انتظامیہ کو کہہ دیا ہے کہ وہ حکومت اور اپوزیشن دونوں کے ساتھ مل بیٹھ کر ان کے جلسوں کی جگہ کا فیصلہ کریں، کسی کے راستے میں کوئی رکاوٹ کھڑی نہیں کی جائے گی تاہم اگر کہیں جانی و مالی نقصان ہوا تو لیڈروں کے خلاف آئینی و قانونی کارروائی کریں گے، کسی حادثے کے ذمہ دار یہی ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ سر ےمحل سوئس اکائونٹس میں پڑے چوری کے مال سے ایم این ایز مال لے کر واپس آ جائیں، یہ حرام کا مال ہے، ان لیڈروں کیلئے گھر کا کھانا بھی ان کے نصیب میں نہیں ہے، منحرف ایم این اے مال ان کا کھائیں اور واپس آجائیں میں ان کا اور میڈیا کا وکیل ہوں گا ،ہم نے جمہوریت کو آگے لے کر جانا ہے۔ پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے کیلئے باہر سے پیسہ آ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کے بیان کے بعد بڑی تعداد میں غیر ملکی سفارتکاروں کو ٹیلی فون موصول ہوئے جس میں انہوں نے اس بیان کے بعد تحفظات کا اظہار کیا کہ ان کے وزرائے خارجہ پاکستان آ رہے ہیں میں نے ان کو یہی جواب دیا کہ کوئی مائی کا لعل اس میں رکاوٹ نہیں ڈال سکتا۔ پاک فوج کے پاس بھی انتظامات ہیں، 25 کے بعد ہم بھی یہاں ہیں اور اپوزیشن بھی یہی ہے۔ 27 مارچ کے فیصلے کے بعد عمران خان سیاسی کمیٹی میں فیصلے کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ نوٹوں اور لوٹوں کی سیاست نے نواز شریف کے ووٹ کو عزت دو کے بیانیہ کو دفن کردیا ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سندھ ہائوس میں توڑ پھوڑ پر وہاں موجود ایم این ایز کے خلاف بھی پرچہ دیا گیا ۔ پرامن احتجاج حق ہے لیکن توڑ پھوڑ کی مذمت کرتے ہیں، اسمبلی لاجز میں اور سندھ ہائوس میں بھی جانے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم عمران خان کے ساتھ چٹان بن کر کھڑے ہیں، اگر خدانخواستہ عدم اعتماد کی تحریک کامیاب ہو گئی تو عمران خان سڑکوں پر ان کا جو حشر کرے گا انہیں اس کے لئے بھی تیار رہنا چاہئے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ میں نے چار ماہ پہلے کہہ دیا تھا کہ اپوزیشن کا لانگ مارچ 23 مارچ کو نہیں آئے گا ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں ، میں ایک نمبر آدمی کے ساتھ دوستی کرتا ہوں ، 27 مارچ کے تحریک انصاف کے جلسے میں جائوں گا اور تقریر بھی کروں گا ، میرا حلقہ میرے ساتھ اور میں عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں۔ پنڈی والے دوستی اور دشمنی دونوں نبھانا جانتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کے علاوہ پیچھے کچھ بھی نہیں بچتا، اس لئے میں کسی مائنس ون کو نہیں جانتا ، میں صرف پلس ون عمران خان کے ساتھ ہوں اور ساتھ رہوں گا۔
پاکستان کی جانب سے عثمان خان نصف سینچری بنانے والے میچ کے واحد کھلاڑ ے…
پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی باضابطہ درخواست واشنگٹن(قدرت روزنامہ) تحریک انصاف کے حمایتیوں…
ساس کو شکوہ تھا کہ اس کا بیٹا بیوی سے بہت محبت کرتا تھا اور…
نیپرا بجلی کی قیمتوں میں کمی کے لیے سی پی پی اے کی درخواست پر…
مہنگے بلوں سمیت بجلی کی لوڈشیڈنگ کے باعث پاکستان بھر کے شہری اپنے گھروں میں…