اسلام آباد (قدرت وزنامہ) جہانگیر ترین گروپ کے رہنما عون چوہدری کا کہنا ہے کہ حکومتی شخصیات سے ملاقات میں عثمان بزدار کو ہٹانے کا نہیں کہا . انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتفو کرتے ہوئے کہا کہ ابھی طے نہیں ہوا کہ پنجاب میں ہونے کیا جا رہا ہے، ہم صورتحال دیکھ کر اپنا فیصلہ کریں گے .
بتایا گیا کہ ترین گروپ کے 17 ارکان اسمبلی نے تحفظات کی طویل فہرست حکومتی ٹیم کو پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ پارٹی چھوڑنا نہیں چاہتے لیکن عثمان بزدار کو مائنس کرنا ہو گا .
قبل ازیں بتایا گیا کہ وفاقی وزراء پرویز خٹک اور فواد چوہدری کی جانب سے ترین گروپ نے ’’سیز فائر‘‘کی درخواست مسترد کردی ہے . ذرائع کے مطابق وزیرِ دفاع پرویز خٹک نے جہانگیر ترین گروپ کے سینئر رہنما عون چودھری سے ٹیلیفونک رابطہ کرکے کوئی بھی انتہائی قدم نہ اٹھانے کی درخواست کی، ٹیلی فونک رابطے میں گروپ اراکین کی ناراضی سے متعلق بھی بات چیت ہوئی .
عون چودھری نے وزیردفاع پرویز خٹک کی جانب سے رابطے کی تصدیق کر دی ہے . ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے ترین گروپ کے ارکان کو منانے کی کوششیں مکمل ناکام ہوچکی ہیں، اور پرویز خٹک اور فواد چوہدری کی جانب سے ترین گروپ کو کی گئی ’’سیز فائر‘‘کی درخواست مسترد کردی گئی ہے . ذرائع نے بتایا کہ ترین گروپ وزیراعظم کی جانب سے اپوزیشن کے خلاف کیے جانے والے اقدامات پر بھی برہم ہیں، اور جہانگیر ترین اپنے گروپ ارکان کے ساتھ مشاورت کے بعد حتمی فیصلے کر چکے ہیں، گروپ کی قیادت اور ارکان نے تحریک عدم اعتماد میں حکومت کا ساتھ نہ دینے کا حتمی فیصلہ برقرار رکھا ہے، اور فیصلہ کیا ہے کہ تمام ارکان آئندہ الیکشن میں تحریک انصاف کا ٹکٹ نہیں لیں گے .
دوسری جانب ترین گروپ کے عون چوہدری اسلام آباد پہنچے ، جہاں ان کی اپوزیشن کے اہم رہنماؤں کے ساتھ ملاقاتیں متوقع ہیں، ترین گروپ اور ق لیگ کی قیادت کے درمیان بھی رابطے جاری ہیں .