اسلام آباد ( قدرت روزنامہ ) تحریک عدم اعتماد سے قبل سیاسی جلسے روکنے کیلئے سپریم کورٹ بار کی درخواست پر سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نےکہا کہ عدالت ابھی تک مداخلت پر قائل نہیں ، بہتر ہے کہ اسمبلی کی جنگ اسمبلی میں لڑی جائے .
سیاسی جماعتوں کو جلسوں سے روکنے کی سپریم کورٹ بار کی درخواست پرسماعت ہوئی ، چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ عدالت ابھی تک اسمبلی کارروائی میں مداخلت پرقائل نہیں ہوئی، عدالت صرف چاہتی ہےکسی کےووٹ کاحق متاثرنہ ہو،
فاروق ایچ نائیک نے اسمبلی اجلاس طلب کرنےکانوٹس عدالت میں پیش کیا اور کہا کہ سپیکر نےآئین شکنی کی ہے،سپیکر قومی اسمبلی آرٹیکل چھ کے تحت سنگین غداری کے مرتکب ہوئے ،، اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے کہا کہ جن پرآرٹیکل 6 لگا ہے پہلے ان پرعمل کروا لیں .
چیف جسٹس آرٹیکل 6سےمتعلق فاروق نائیک کی بات پرمسکرا دیئے .
چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ یہ تمام نکات اسپیکرکےسامنےاٹھائےجاسکتے ہیں، یہ اسمبلی کااندرونی معاملہ ہے، بہتر ہوگااسمبلی کی جنگ اسمبلی کےاندرلڑی جائے، عدالت نےدیکھناہےکسی کےحقوق متاثرنہ ہوں،وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ رول 37 کی خلاف ورزی صرف بےضابطگی نہیں ہوگی، آرٹیکل 17 سیاسی جماعتیں بنانے کے حوالے سے ہے .
. .