کسی کو ووٹ دینے سے روکا نہیں جاسکتا، سپریم کورٹ کا صدارتی ریفرنس پر لارجر بینچ بنانے کا فیصلہ

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)چیف جسٹس پاکستان عمرعطا بندیال نے کہا ہےکہ کسی کو ووٹ دینے سے روکا نہیں جاسکتا، سپریم کورٹ میں تحریک عدم اعتماد سے قبل جلسے روکنے کیلئے سپریم کورٹ بار کی درخواست پرسماعت جاری ہے۔
چیف جسٹس نےکہا کہ پارلیمنٹ آئین کے تحت سب سے مرکزی ادارہ ہے، پارلیمنٹ کا کام آئین اور قانون کے مطابق ہونا چاہیے، پارلیمنٹ میں سیاسی جماعتوں کے بھی حقوق ہوتے ہیں، آرٹیکل 63 اے پارٹیوں کے حقوق کی بات کرتا ہے، کسی کو ووٹ دینے سے روکا نہیں جاسکتا۔
عوامی مفاد میں کسی صورت سمجھوتہ نہیں ہونا چاہیے، عوام کا کاروبار زندگی بھی کسی وجہ سے متاثر نہیں ہونا چاہیے، سماعت کےدوران وکیل بار کی جانب سے آرٹیکل 66 کا حوالہ دیا گیا اس پرجسٹس مینب اخترنےکہا کہ آرٹیکل 66 کے تحت ووٹ کا حق کیسے مل گیا؟ آرٹیکل 66 تو پارلیمانی کاروائی کو تحفظ دیتا ہے، آرٹیکل 63 اے کے تحت تو رکن کے ووٹ کا کیس عدالت آسکتا ہے۔چیف جسٹس نےکہا کہ آپ تو بار کے وکیل ہیں آپکا اس عمل سے کیا تعلق؟ بار ایسوسی ایشن عوامی حقوق کی بات کرے۔ اس پروکیل سپریم کورٹ بار نےکہا کہ تحریک عدم اعتماد بھی عوامی اہمیت کا معاملہ ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ آرٹیکل 63 اے کی تشریح کےلیے صدارتی ریفرنس پرسماعت کےلیے لارجر بینچ بنائینگے، اس ریفرنس پر تمام سیاسی جماعتوں کے وکیل تیاری کریں، صدارتی ریفرنس میں قانونی سوالات کیے گئے ہیں، سندھ ہائوس پرحملے کے معاملے پرایڈووکیٹ جنرل سندھ کی بات میں وزن ہے۔
اٹارنی جنرل نےسپریم کورٹ میں کہا ہےکہ اسمبلی اجلاس کے موقع پر کوئی جھتہ اسمبلی کے باہر نہیں ہو گا، کسی رکن اسمبلی کو ہجوم کے زریعے نہیں روکا جائے گا، اٹارنی جنرل نےکہا کہ سندھ ہاوس پر حملے کا کسی صورت دفاع نہیں کرسکتا، وزیر اعظم کو عدالت کی تشویش سے آگاہ کیا، وزیر اعظم نے کہا پرتشدد مظاہرے کسی صورت برداشت نہیں، سندھ ہاوس جیسا واقعہ دوبارہ نہیں ہونا چاہیے۔
کسی سیاسی جماعت کی وکالت نہیں کروں گا، آئی جی اسلام آباد نےعدالت میں کہا ہےکہ سندھ ہاؤس واقعہ پر شرمندہ ہیں، چیف جسٹس پاکستان نےکہا کہ سندھ ہاؤس واقعہ پولیس کی اتنی ناکامی نظر نہیں آتا، اصل چیز اراکین اسمبلی کو ووٹ ڈالنے سے روکنے کا ہے، ڈی چوک پر ماضی قریب میں بھی کچھ ہوا تھا جس کے تاثرات سامنے آئے، اٹارنی جنرل نے کہا کہ پولیس اور متعلقہ اداروں کو احکامات جاری کردیے ہیں، عوام کو اسمبلی اجلاس کے موقع پر ریڈزون میں داخلے کی اجازت نہیں ہو گی۔
چیف جسٹس نےکہا کہ سیاسی جماعتیں اپنی سیاسی طاقت پارلیمنٹ میں ظاہر کریں، سیاسی جماعتیں بتائیں وہ کیا چاہتی ہیں، پولیس کسی رکن اسمبلی پر ہاتھ نہیں اٹھا سکتی ہے، رکن اسمبلی قانون توڑے گا تو پولیس بھی ایکشن لے گی، عدالت نے سیاسی قیادت کے درمیان ثالث کا کردار ادا کرنا ہے تاکہ جمہوریت چلتی رہے ، حساس وقت میں مصلحت کیلئے کیس سن رہے ہیں۔

Recent Posts

امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کی پنجاب کی نئی قیادت سے ملاقات ، صحت، آئی ٹی اور ثقافتی شعبوں میں تعاون کی حمایت

لاہور (قدرت روزنامہ) پاکستان میں امریکہ کے سفیر ڈونلڈ بلَوم نے یکم سے تین مئی…

3 hours ago

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے گورنر پنجاب اور کے پی کیلئے امیدوار نامزد کردیئے

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے گورنر پنجاب اور خیبرپختونخوا کیلئے اپنے…

4 hours ago

فحش فلموں کی سابق اداکارہ میا خلیفہ نے بالآخر اپنا اصل نام بتا کر لوگوں کو حیران کر دیا

نیویارک(قدرت روزنامہ) فحش فلموں کی سابق اداکارہ میا خلیفہ نے بالآخر اپنا اصل نام بتا…

5 hours ago

نواز شریف کی طبیعت ناساز، نجی ہسپتال میں معائنہ کیا گیا

لاہور (قدرت روزنامہ) مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف…

5 hours ago

شیرافضل مروت کی بھائی کو صوبائی کابینہ سے نکالنے کی تردید

پشاور (قدرت روزنامہ) پی ٹی آئی رہنما شیرافضل مروت نے اپنے بھائی کو معاون خصوصی…

6 hours ago

سیمابیہ طاہر پی ٹی آئی شمالی پنجاب کی صدارت سےمستعفی

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)سیمابیہ طاہر پی ٹی آئی شمالی پنجاب کی صدارت سےمستعفی ہوگئیں، ان…

6 hours ago