کراچی (قدرت روزنامہ) صرف 6 دن میں پاکستانی روپے کی قدر میں بدترین گراوٹ، انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں اضافے کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے . تفصیلات کے مطابق انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر 181روپے کی بلند ترین سطح سے تجاوز کر گیا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر روپے کی قدر کو گراتا ہوا182روپے پر جا پہنچا .
فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق ملک میں ڈالر کے مقابلے پاکستانی روپیہ تاریخ کی بدترین گراوٹ کا شکار ہے جس کی وجہ سے ہر گذرتے دن کیساتھ روپیہ اپنی قدر کھوتا جا رہا ہے . پیر کو انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں60پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے ڈالر کی قیمت خرید 180.50روپے سے بڑھ کر181.20روپے اور قیمت فروخت180.70روپے سے بڑھ کر181.30روپے ہو گئی اسی طرح مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر1روپے مہنگا ہو گیا جس کے بعد ڈالر کی قیمت خرید180.50روپے سے بڑھ کر181.50روپے اور قیمت فروخت181روپے سے بڑھ کر182روپے پر جا پہنچی .
فاریکس رپورٹ کے مطابق گذشتہ روز یور و کی قیمت خرید198روپے اور قیمت فروخت200روپے پر برقرار رہی اسی طرح برطانوی پونڈ کی قیمت خرید236روپے اور قیمت فروخت 238.50روپے پر مستحکم رہی . سماء نیوز کی رپورٹ کے مطابق ون تک 185 روپے تک جانے کی پیش گوئی کی گئی ہے . فوریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین ملک بوستان کے مطابق اگلے دو سال میں 35ارب ڈالر بیرونی قرض ادائیگیوں کے لئے درکار ہے جب کہ تجارتی اور کرنٹ اکاونٹ خسارہ اس کے علاوہ ہے ان ادائیگیوں کی وجہ سے ملکی رزمبادلہ کے ذخائر میں کمی آرہی ہے جس کا دباوٗ پاکستانی روپے پر بھی پڑ رہا ہے .
سماء ڈیجٹل سے گفتگو کرتے ہوئے ملک بوستان کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں حالیہ سیاسی صورتحال خصوصاً محاذ آرائی کا پہلو تشویشناک ہے اور یہ حالات بھی ڈالر کی قدر بڑھانے کا باعث بن رہے ہیں . انہوں نے کہا کہ خام تیل کی قیمت میں کمی خوش آئند ہے لیکن ابھی بھی قیمت زیادہ ہے، آئی ایم ایف سے اگلے جائزے میں مزید مثبت پیش رفت کی ضرورت ہے جبکہ چین سے بھی مالی معاملات توقعات کے مطابق آگے بڑھیں گے تو پاکستانی روپے پر دباو میں کمی کی توقع ہے .