اسلام آباد(قدرت روزنامہ) مشیر قانون بابر اعوان نے کہا ہے کہ اسپیکر نے25 مارچ کو اجلاس آئین کے بالکل عین مطابق بلایا ہے، اس کو اسپیکر کی آئین کی خلاف ورزی نہیں کہا جاسکتا، 63 اے ایک الگ آرٹیکل ہے جس منحرف رکن کی تین اور پانچ سال کی نااہلی کا لکھا ہے . انہوں نے وفاقی وزراء فواد چودھری اور حماد اظہر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 25 تاریخ کے اجلاس کو آئین کی خلاف ورزی کہا جارہا ہے، اسپیکر نے اسمبلی کا اجلاس آئین کے تحت بلایا ہے، قرارداد پربات ہوگی حکومت اور اپوزیشن بات کرے گی .
63 اے ایک الگ آرٹیکل ہے اس میں تین اور پانچ سال کی نا اہلی کا لکھا ہے، جو لوگ گئے ہیں اور جیسے ہی عمران ان کے ڈیفکٹ ہوگیا، وہ بندا اسی وقت ڈیفکٹ ہوجائے گا .
وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا کہ عمران خان کے نام پر ملے ووٹ کی بنیاد پر کچھ لوگ اپنی حکومت بنانے کا خواب دیکھ رہیں ہیں . پاکستان کو واپس زرداری،شریف اور فضل الرحمان کے تاریک دور میں دھکیلنا چاہتے ہیں .
اگلے چند دن پاکستان کے مسقبل کے حوالے سے بہت اہم ہیں . پاکستان بمقابلہ چند کرپٹ خاندان . اس وقت قانون سازی کرنے والوں کی نیت یہی تھی کہ موجودہ عمل نہ دیکھا جاسکے، پاکستان کی عوام ایک طرف جبکہ چوروں کے سوداگر ایک طرف کھڑے ہیں . انہوں نے کہا کہ قوم پرانے پاکستان کی لوٹا کریسی دیکھ رہی ہے، یا اب ہم صاف ستھرے پاکستان کی جانب کا رہے ہیں ،عوام اور پاکستان ایک جانب اور چوری کا سرمایہ اور سوداگر ایک جانب کھڑے ہیں .
وفاقی وزیراطلاعات ونشریات فواد چودھری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جہان تک آج اپوزیشن کو اجلاس نہ بلانے کی تکلیف ہے، آج اجلاس نہیں ہوا تو 25 مارچ کو ہوجائے گا، مجھے بتائیں جتنی مہم اوآئی سی کے خلاف موجودہ اپوزیشن نے چلائی ہے، اس قدر تو انڈیا نے نہیں چلائی ہوگی . مولانا فضل الرحمان بتائیں اسلام کے نام پر ووٹ لیا لیکن اسلام کیلئے کیا کیا ہے؟ عمران خان نے عالمی دنیا میں اسلامو فوبیا سے متعلق مہم کھڑی کی اور اسلامی فلاحی مملکت کیلئے آگے بڑھ رہا ہے،مولویوں نے دین فروشی کے سوا کیا کیا ہے؟ ان مولویوں نے ووٹ کیلئے مذہب کو بیچنے کے سوا کیا کیا ہے؟ اوآئی سی کانفرنس کی سال پہلے تاریخ طے ہوئی ہیں .
اپوزیشن کی تمام کوششیں پاکستان کے مفادات کو زد پہنچانے کی ہیں، عمران خان ڈٹ کر کھڑا ہے .