جبکہ وزیراعظم عمران خان کے مشیر احتساب شہزاد اکبر نے عدالت میں بیان ریکارڈ کروانے کے لیے اٹارنی مقرر کر دیا . شہزاد اکبر نے ایڈووکیٹ ہارون الیاس کو اٹارنی مقرر کیا ہے . ہارون الیاس نے شہزاد اکبر کی جگہ عدالت میں بیان ریکارڈ کروایا ہے . شہزاد اکبر کے نمائندے ہارون الیاس نے عدالت میں بیان دیا کہ شہزاد اکبر نے نذیر چوہان کو معاف کر دیا ہے . نذیر چوہان کی ضمانت پر شہزد اکبر کو کوئی اعتراض نہیں . یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی برائے احتساب اور مشیر داخلہ بیرسٹر شہزاد اکبر کی درخواست پر جہانگیر ترین گروپ کے پارلیمانی سیکریٹری اور رکن پنجاب اسمبلی نذیر چوہان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا . شہزاد اکبرکی جانب سے 20 مئی کو لاہور کے تھانہ ریس کورس میں مقدمہ درج کرنے کی درخواست دی گئی ، جس میں وزیراعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی برائے احتساب اور مشیر داخلہ نے موقف اختیار کیا کہ جہانگیر ترین گروپ کے ایم پی اے نذیر چوہان نے ایک ٹی وی پروگرام میں مجھ پر جھوٹے الزامات لگائے ، ان الزامات سے میری زندگی کوخطرہ ہوسکتا ہے ، نذیرچوہان کی گفتگو کا مطلب کرپشن کے خلاف کام کی حوصلہ شکنی ہے، اس لیے نذیر چوہان کے خلاف مقدمہ درج کرکے سخت کارروائی کی جائے . تاہم بعد ازاں پی ٹی آئی رکن صوبائی اسمبلی نذیر چوہان کی اچانک طبیعت خراب ہوگئی ، طبیعت ناساز ہونے کے باعث نذیر چوہان کو پی آئی سی منتقل کیا گیا . پولیس انتظامیہ نے رکن پنجاب اسمبلی نذیر چوہان کو اسپتال منتقل کیا . اسپتال منتقل ہونے کے بعد نذیر چوہان نے ویڈیو پیغام جاری کر دیا- اس پیغام میں انہوں نے پی ٹی آئی کے سینئر رہنما شہزاد اکبر پر لگائے گئے الزامات پر معافی مانگی- انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ شہزاد اکبر صاحب نے کہا ہے کہ میں ختم نبوت پر یقین رکھتا ہوں، انہوں نے اپنا عقیدہ کلیئر کر دیا، میں کسی شخص کو کافر کہتا ہوں، نہ مجھے اس کا حق ہے- انہوں نے کہا کہ اگر میرے بیان سے کسی کی دل آزاری ہوئی ہے تو میں معافی مانگتا ہوں- . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ) سائبر کرائم کیس میں لاہور کی سیشن کورٹ نے حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف کے جہانگیر ترین گروپ سے تعلق رکھنے والے ایم پی اے نذیر چوہان کی ضمانت منظور کر لی ہے . عدالت نے حکم دیا ہے کہ نذیر چوہان 1 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرائیں .
متعلقہ خبریں