اسلام آباد (قدرت روزنامہ)متنازع بلز پر نظرثانی کے لئے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی جانب سے تشکیل دی جانے والی خصوصی کمیٹی غیر فعال ہوگئی اور 25 دن سے زائد گزرنے کے باوجود کمیٹی کے پہلے اجلاس کے فیصلوں پر بھی عملدرآمد نہ ہو سکا . پارلیمانی ذرائع کے مطابق ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کی زیر صدارت ہونے والے ایک اجلاس میں 21 متنازع بلز کو پاس کیا گیا جس کی اپوزیشن نے شدید مخالفت کی تھی اور موقف اختیار کیا تھا کہ ان بلز کو کورم پورا نہ ہونے کے باوجود منظور کیا گیا جو خلاف قانون ہے اور
اپوزیشن نے اس پر پارلیمانی بزنس میں حکومت سے تعاون سے انکار کر دیا تھا جس پر سپیکر نے ایک خصوصی کمیٹی بنائی تھی جس میں14اراکین تھے اس کا ایک اجلاس بھی ہو چکا ہے جس میں فیصلہ ہوا تھا کہ مرحلہ وار پاس ہونے والے تمام متنازع بلز کا جائزہ لیا جائیگا لیکن جائزے کے لئے کمیٹی کا دوسرا اجلاس ابھی تک منعقد نہیں ہو سکا اور اس معاملے پر حکومت کے ساتھ ساتھ اپوزیشن بھی خاموش ہوگئی ہے ،واضح رہے کہ متنازع قانون سازی پر اپوزیشن نے ڈپٹی سپیکر کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک جمع کرائی تھی جس پر حکومت کو کمیٹی بنانا پڑی مگر یہ کمیٹی غیر فعال ہوگئی ہے .