اسلام آباد(قدرت روزنامہ) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے وزیراعظم، وزیراعلیٰ اور وزراء کو 50، 50 ہزارجرمانہ عائد کردیا ، جرمانہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر کیا گیا، وزیراعظم اور وزراء کوجرمانے کی رقم 27 مارچ کو جمع کروانے کا حکم دیا ہے . جیو نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے وزیراعظم کے مالاکنڈ درگئی میں جلسے سے خطاب کرنے کے معاملے پر جرمانہ عائد کردیا ہے .
وزیراعظم عمران خان اور وزراء کو جرمانہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر کیا گیا . بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کو وضاحت کیلئے 22 مارچ کو ڈی ایم او مالاکنڈ کے آفس میں طلب کیا گیا تھا، لیکن وزیر اعظم ذاتی حیثیت میں خود یا اپنے وکیل کے ذریعے پیش نہ ہوئے .
اسی طرح عمران خان کو آج دوبارہ پھروضاحت کیلئے بلایا گیا لیکن وہ آج پھر خود یا اپنے وکیل کے ذریعے پیش نہیں ہوئے .
الیکشن کمیشن نے وزیراعلیٰ محمود خان کو بھی 50 ہزار جرمانہ کیا، جبکہ وفاقی وزراء مراد سعید اور علی زیدی کو 50 ہزار روپے جرمانہ کیا گیا ہے . وزیراعظم،وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ اور وزراء کو جرمانے کی رقم 27 مارچ کو جمع کروانا ہوگی . الیکشن کمیشن وزیراعظم اور وزراء کو پہلے بھی دو مرتبہ جرمانہ کرچکا ہے . دوسری جانب 21 مارچ کو الیکشن کمیشن نے وزیراعظم عمران خان کو مانسہرہ میں بھی جلسہ کرنے سے روک دیا ہے، ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر نے مراسلے کے ذریعے وزیراعظم عمران خان کو جلسہ کرنے سے روکا ہے .
مراسلے میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن نے چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کو وزیراعظم عمران خان کا دورہ رکوانے کا حکم دیا اور کہا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے 25 مارچ کو مانسہرہ میں دورہ کرنے کا پلان ہے، جبکہ الیکشن کمیشن کے انتخابی ضابطہ اخلاق کے تحت جلسہ، جلوس، ریلیوں اور پبلک آفس ہولڈرز کے داخلہ پر پابندی ہے . عوامی عہدہ رکھنے والا شخص انتخابات والے اضلاع کا دورہ نہیں کرسکتا .
یاد رہے اس سے قبل 17 مارچ کو خیبرپختونخوامیں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے دوران ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر الیکشن کمیشن نے وزیراعظم عمران خان کو نوٹس بھی جاری کیا تھا . الیکشن کمیشن آ ف پاکستان کی جانب سے خیبرپختونخواکے وزیراعلیٰ محمود خان، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وفاقی وزیر مراد سعید، صوبائی وزراء محب اللہ اور ڈاکٹر امجد علی کو بھی نوٹسز جاری کیے گئے ہیں . اعلامیے کے مطابق ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا نوٹس ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر سوات کی جانب سے جاری کیا گیا جبکہ وزیراعظم، وزیراعلیٰ، وفاقی وزراء اور صوبائی وزراء کو خود یا بذریعہ وکیل 18 مارچ کو پیش ہونے کی ہدایت کی گئی تھی .