تمام اتحادی جماعتیں کل یا پرسوں حمایت کا اعلان کردیں گی، خورشید شاہ کا دعویٰ

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماء سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ حکومت کی اتحادی جماعتیں کل یا پرسوں حمایت کا اعلان کردیں گی،ایم کیوایم کے ساتھ تقریباً معاملات مکمل طے پاگئے ہیں، صدارتی ریفرنس سے متعلق عدالتیں آئین سے ہٹ کر فیصلہ نہیں کریں گی . انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیوایم کے ساتھ تقریباً معاملات مکمل طے ہوگئے ہیں، اتحادی جماعتوں کے ساتھ معاملات مثبت انداز میں آگے بڑھ رہے ہیں، تمام اتحادی جماعتیں کل یا پرسوں اعلان کردیں گی .

انہوں نے ایک سوال صدارتی ریفرنس کے فائدے یا نقصان کے جواب میں کہا کہ ہمیں عدالتوں پر مکمل اعتماد ہے، یقین سے کہتا ہوں کہ عدالتیں آئین سے ہٹ کر فیصلہ نہیں کریں گی . دوسری جانب پی ٹی آئی حکومت کے باغی ایم این اے مخدوم باسط بخاری نے دنیا نیوز کے پروگرام میں کامران شاہد کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کے ٹرمپ کارڈ کی بات کروں تو یاد ہوگا کہ خان صاحب جب کنٹینر پر تقریر کرتے تھے تو روز کہتے تھے کہ سرپرائز دوں گا، لیکن تقریر کرکے کام ختم ہوجاتا تھا، میں دعویٰ کرتا ہوں کہ عمران خان کے پاس کوئی سرپرائز اور ٹرمپ کارڈ نہیں ہے . میں اپنے باپ دادا کے ساتھ وزیراعلیٰ ہاؤس اور وزیر اعظم ہاؤس جاتا رہا ہوں، ہمیں دونوں ہاؤسز اور آفسز کے سارے حالات پتا چلتے رہتے ہیں . وزیراعلیٰ ہاؤس کے سی سی ٹی وی کیمروں کے ڈیٹا کو ختم کیا جارہا ہے، جتنی بھی اہم فائلز اور چیزیں ہیں وہاں سے اٹھا کر دوسری جگہ منتقل کی جارہی ہیں . ان کی فیملی جاچکی ہیں، سارا سامان آبائی گھر پہنچ چکا ہے، وزیراعلیٰ عثمان نے امریکا بھاگنے کی تیاری کی ہوئی ہے . انہوں نے الزام عائد کیا کہ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے 75 سے80 ارب روپے کمایا ہے . باسط بخاری نے کہا کہ ایک طرف عمران خان کہتے تھے کہ پارٹی کا سربراہ باپ ہوتا ہے، وزیراعظم کا مورال کوئی بلند نہیں ہے، ساری ایکٹنگ ہے . چیلنج کرتا ہوں کہ وزیراعظم کے پاس کوئی تعداد پوری نہیں ہے، عدم اعتماد 100فیصد کامیاب ہوگی، باقی ساری ایکٹنگ ہے . انہوں نے کہا کہ ان کا کوئی ساتھ دے تو وہ اچھا ہے اگر کوئی ساتھ نہ دے تو کرپٹ کا نعرہ لگا دیتے ہیں . ان کو سوچنا چاہیے جس ممبر نے قرآن شریف پر ہاتھ کر حلف دیا ہے تو پھر ان کو ماننا چاہیے . انہوں نے کہا کہ وزیراعظم میرے کچھ سوالات کا حلفیہ جواب دیں کہ ان کو نہیں پتا، گورنر سندھ وفاق کا نمائندہ ہوتا ہے، انہوں نے الزام لگایا کہ گورنر سندھ مجھے حلف دے کر کہہ دے کہ سیف اللہ ابڑو سے سینیٹرشپ کیلئے 35 کروڑ روپے لیے .

. .

متعلقہ خبریں