اسلام آباد(قدرت روزنامہ)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہم آخری دم تک اس مافیا کا مقابلہ کریں گے، تحریک عدم اعتماد کامیاب نہیں ہوگی . وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت سیاسی کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں ملکی سیاسی صورتحال، اتحادی جماعتوں اور ارکان سے رابطوں کا جائزہ لیا گیا .
ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے قانونی ٹیم نے بھی ملاقات کی، وزیراعظم کو سپریم کورٹ میں صدارتی ریفرنس پر سماعت پر بریفنگ دی گئی . ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے قومی اسمبلی اجلاس کے حوالے سے حکمت عملی تیار کر لی ہے . اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا
کہ ہم آخری دم تک اس مافیا کا مقابلہ کریں گے، تحریک عدم اعتماد کامیاب نہیں ہوگی، یہ اپوزیشن کی غلط فہمی ہے میں دباؤ میں آجاؤں گا، 27 مارچ کو عوام بتا دیں گے وہ کس کے ساتھ ہیں . دوسری جانب پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کے صدر آصف علی زرداری اور پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کیلئے ایم کیوایم وفد کا زرداری ہاؤس پہنچا . پیپلز پارٹی کی قیادت سے ایم کیوایم رہنما عامر خان، خالد مقبول صدیقی، امین الحق، وسیم اختر اور جاوید حنیف نے ملاقات کی . ایم کیوایم وفد نے صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے دئیے گئے ظہرانے میں بھی شرکت کی . صدر آصف علی زرداری، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور ایم کیوایم وفد کے درمیان ملکی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا . صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ، ناصر شاہ، سعید غنی، مرتضی وہاب اور رخسانہ بنگش ملاقات میں موجود تھے . ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے تحریک عدم اعتماد میں اپوزیشن کی حمایت کے لیے ایم کیو ایم کو تمام مطالبات تسلیم کرنے کی یقین دہانی کرادی جن پر عمل درآمد کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی گئی . ذرائع کے مطابق آصف علی زرداری اور بلاول نے ایم کیو ایم کے نکات کو مان لیا . ملاقات میں پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کی جانب سے آگے کیلئے کمیٹی تشکیل دی گئی . دونوں جماعتوں کے ارکان آپس میں بیٹھ کر ایم کیو ایم کے نکات کے حوالے سے پیش رفت اور عمل کے لیے اقدامات اور روڈ میپ تیار کریں گی . پیپلز پارٹی کی قیادت نے کہا کہ سندھ کی ترقی اور خوشحالی کے لیے مل کر چلنا ہوگا، پی پی قیادت نے یقین دہانی کرائی کہ آئینی طریقے سے جو چیزیں بہتر کی جاسکتی ہیں انہیں بہتر کیا جائے گا . ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے ایم کیو ایم کو تمام نکات تسلیم کیے جانے کی یقین دہانی کرائی ہے تاہم ایم کیو ایم نے فی الحال پیپلز پارٹی کو کوئی یقین دہانی نہیں کرائی، ایم کیو ایم مشاورت کے بعد اپنا حتمی فیصلہ کرے گی . رہنما ایم کیو ایم عامر خان نے اسی حوالے سے کہا کہ ابھی حتمی فیصلہ نہیں ہوا، مشاورت جاری ہے، اپنے شہر اور لوگوں کو سامنے رکھ کر فیصلہ کریں گے، تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ سے قبل ہی ایم کیو ایم کا فیصلہ سامنے آجائے گا، فی الحال ایم کیو ایم نے طے نہیں کیا کہ تحریک عدم اعتماد میں کیا کرنا ہے . انہوں نے کہا کہ دو ہفتوں سے پیپلز پارٹی اور مولانا فضل الرحمان سے رابطے میں ہیں، ماضی کے تجربات کو دیکھ کر فیصلہ کریں گے . پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان نے کہا کہ ایم کیو ایم سے معاملات طے ہوجائیں گے ہر چیز میں وقت لگتا ہے، ایم کیو ایم کی نمائندگی مانتے ہیں، مل کر کام کرنا چاہتے ہیں . شیری رحمان نے کہا کہ حکومت منحرف اراکین پر دباؤ ڈالنا بند کرے، یہاں بادشاہت نہیں، جمہوریت کا نظام ہے، جمہوریت کے نظام پر پارٹیز چل رہی ہیں . شیری رحمان نے کہا کہ بلاول نے بار بار کہا کہ عدم اعتماد کے لیے ایم کیو ایم کی نمائندگی مانتے ہیں . انہوں نے کہا کہ اسپیکر کی صوابدید نہیں کہ اجلاس آگے لے جائے، حکومت کے اتحادیوں سے بات چیت جاری ہے، اتحادی اپنا اعلان وقت آنے پر کریں گے . شیری رحمان نے کہا کہ حکومت کیساتھ مصنوعی اکثریت تھی ہمارے پاس اصل اکثریت ہے، ہم بھی سرپرائز دیں گے، عدالت کی کارروائی کو متنازعہ نہ کریں، ووٹ کا اندراج اور گنتی تو ہوگی . سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ عمران نیازی کو مان لینا چاہیے ملک میں بادشاہت نہیں ہے، یہ سڑکوں کو میدان جنگ بنانا چاہتے ہیں، حکومت وفاق توڑنے بیٹھی ہے ہم ایسا نہیں کرنے دیں گے . نوید قمر نے کہا کہ آرٹیکل 95 کہتا ہے ابتدائی کارروائی نمٹاکر عدم اعتماد کی تحریک کو لینا ہے، حکومت کے پاس عدم اعتماد سے بھاگنے کا ایک ہی راستہ ہے، اسپیکر آئین شکنی کریں . پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ اسپیکر متنازع شخصیت بن گئے ہیں، اسپیکر پر سے ہمارا اعتماد ختم ہوگیا ہے، آج بہت جلد خوشخبری سنانے والے ہیں تھوڑا انتظار کریں .
. .