قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران کتنے منحرف اراکین آئے اور پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی کی کیفیت کیا تھی ؟ حامد میر نے بڑا دعویٰ کر دیا
اسلام آباد (قدرت روزنامہ) سینئر تجزیہ کار و اینکر پرسن حامد میر نے آج کے قومی اسمبلی اجلاس پر اپنا تجزیہ دیتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی میں حکومتی اراکین کے چہروں پر مایوسی صاف ظاہر ہو رہی تھی جبکہ اپوزیشن جماعتوں کے اراکین خوش نظر آرہے تھے . سینئر صحافی حامد میر کا کہنا تھا کہ جس دن ووٹنگ ہو گی اس دن نتیجہ وہی ہو گا جو آج تحریک انصاف کے اراکین کے چہروں پر نظر آرہا تھا .
حامد میر کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے اراکین کی تعداد کافی زیادہ تھی اور خوش تھی
جبکہ تحریک انصاف کے منحرف اراکین سب نہیں آئے بلکہ اراکین سرکاری بینچز پر آ کر بیٹھے . دوسری جانب متحدہ اپوزیشن کے مشترکہ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں 159شریک ہوئے ، تین غیر حاضر تھے . تفصیلات کے مطابق متحدہ اپوزیشن کے ارکان کی تعداد 162ہے ، اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کے 84ارکان ہیں اور تمام پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں شریک ہوئے ، پاکستان پیپلز پارٹی کے کل ارکان کی تعداد 56ہے تاہم ایک رکن جام عبد الکریم دبئی میں ہونے کے باعث اجلاس میں شریک نہ ہوسکے . متحدہ مجلس عمل کے ارکان کی کل تعداد 15پندرہ ہے تاہم جماعت اسلامی کے عبد الاکبر چترالی شریک نہیں ہوئے . ذرائع کے مطابق عوامی نیشنل پارٹی کا ایک ، بی این پی کے چار اور انڈیپنڈنٹ دو ارکان ہیں تاہم علی وزیر جیل میں ہونے کے باعث شریک نہ ہوسکے اور اس طرح اپوزیشن کی مشترکہ پارلیمانی پارٹی میں 159 ممبران شریک تھے . پارلیمنٹ ہاؤس میں متحدہ اپوزیشن کے اجلاس میں میں قومی اسمبلی کے اجلاس سے متعلق مشاورت کی گئی . اجلاس میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، شریک چیئرمین آصف علی زرداری، بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے اختر مینگل شریک ہوئے .
. .