کوئٹہ (قدرت روزنامہ) جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سینئر رہنما حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ پارلیمانی ٹیسٹ سیریز کے چوتھے دن امپائر کے ”نیوٹرل“ ہونے کا ”مژدہ“ تو خوش آئند ہے لیکن تھرڈ امپائرز کے حوالے سے صورتحال اب تک بے غبار نہ ہوسکی جبکہ دونوں ٹیموں کی صورت حال بھی عجیب سی ہے کیونکہ جہاں حکومت کو اپنے ارکان پر مکمل اعتماد نہیں وہاں عدم اعتماد تحریک پیش کرنے والی اپوزیشن کی گیارہ پارٹیوں کو آپس میں اعتماد کی مکمل بحالی کا مسئلہ بھی درپیش ہے . وہ جمعہ کو اپنی رہائشگاہ جامعہ مطلع العلوم میں میڈیا سے گفتگو کررہے تھے .
انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی نے پی ڈی ایم کو اعتماد میں لیئے بغیر عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کیااور حسب سابق آصف علی زرداری نے پی ڈی ایم سے بھی اس فیصلہ پر انگوٹھا لگوا کر ایک بار پھر سب پر اپنے ”بھاری“ پھر ہونے کا ثبوت دیدیاکیونکہ قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد لانے سے 2018ء کے دھاندلی زدہ انتخابات کے نتیجے میں قائم ناجائز قومی اسمبلی کو پی ڈی ایم نے بھی آخر جائز تسلیم کرہی لیا . ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ لگتا ہے کہ ”جنہوں“ نے 2018 ء میں لوٹوں کے ذریعہ جسے تخت نشین کیا اب اس کو تخت سے تختے پر لانے کے لیے اسی ”مٹیریل“ کو بروئے کار لایا جاسکتا ہے . ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے کوئٹہ کے جلسہ میں میاں نواز شریف نے آرمی چیف جنرل قمرباجوہ اور جنرل فیض حمید کے حوالے سے جو گوہر فشانی فرما ئی اب لگتا ہے ”اول الذکر“ سے شاید مک مکا ہو چکا البتہ ”ثانی الذکر“ سے اب بھی ان کی”کانپیں ٹانگتی“ ہیں .
. .