(قدرت روزنامہ)اختیارولی خان نے کہا ہے کہ عمران خان کے پاس بچنے کا کوئی آپشن نہیں .
ترجمان مسلم لیگ ن خیبرپختونخواہ اختیارولی خان نے وزیراعظم کی تقریر پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ آج مانسہرہ میں وزیراعظم نہیں بلکہ ایک ہارا ہوا شخص خطاب کر رہا تھا .
انہوں نے کہا کہ نوازشریف اور شہبازشریف کا نام لیے بغیر انکے پاس بولنے کو کچھ نہیں، عمران نیازی کا غصہ بتا رہا تھا کہ وہ کے پی کے میں آخری خطاب کرنے آئے ہیں .
اختیارولی خان نے کہا کہ عمران کے پاس بچنے کا کوئی آپشن نہیں، عمران نیازی کا دور پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دور لکھا جائیگا، یہ پچاس لاکھ گھروں اور کروڑوں نوکریوں کا حساب دیں .
واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے مانسہرہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ شاندار استقبال پر مانسہرہ کے عوام کا شکرگزار ہوں، شاندار جلسے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں .
انہوں نے کہا تھا کہ میں ہر جلسے میں اپنے آپ کو کہہ کر جاتا ہوں کہ میں فضل الرحمان کو ڈیزل نہیں کہوں گا، میں جب تقریر کیلئے کھڑا ہوتا ہوں تو پنڈال سے ڈیزل کی آواز آنا شروع ہوجاتی ہیں، برے اور مشکل وقت میں پوری کوشش کی کہ ڈیزل کی قیمت کم کی جائے .
عمران خان نے کہا تھا کہ میں کرکٹ کی دنیا کا سپر اسٹار رہ چکا ہوں، نوجوان پاکستان کا مستقبل ہیں، نوجوانوں کو سیکھانا چاہتا ہوں کہ تباہی اور عظمت کا راستہ کون سا ہے، صالح محمد خان کے ضمیر کو خریدنے کیلئے 20 سے 25کروڑ روپے رکھے گئے .
وزیراعظم نے کہا تھا کہ اسلام آباد میں جو منڈی لگی ہوئی ہے اس میں لوگوں کو خریدنے کیلئے 25کروڑ کی آفر کی جارہی ہے، صالح محمد کے پاس بھی2 راستے تھے کہ وہ پیسے لے کر کہتے کہ عمران خان بہت غلط آدمی ہے، سچ اور حق کا راستہ آسان نہیں بہت مشکل ہوتا ہے .
انہوں نے کہا تھا کہ زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے، اقوام متحدہ میں اسلاموفوبیا کیخلاف قرارداد پاس کرائی، اب ہر سال 15مارچ اسلامو فوبیا کیخلاف دن منایا جائے گا، آزادی رائے کے نام پر مسلمانوں کو تکلیف دی جاتی تھی .
عمران خان نے کہا تھا کہ گزشتہ 30سال فضل الرحمان سیاست میں ہے اس نے یہ کیوں نہیں کیا، فضل الرحمان 30 سال سے دین کے نام پر سیاست کر رہا ہے .
. .