”اب آپ کو لگ پتا جائے گا کہ اپوزیشن کیا ہے اور نیب کیا ہے “بلاول بھٹو زرداری نے عمران خان کو ’ دھمکی ‘ دیدی
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ عمران خان کرکٹ کے کھلونے بیچ کر اپنا کچن تو نہیں چلا رہے ، کچھ تو دال مین کالا ہے . یہ کونسی سلائی مشینیں ہیں جن کوبیچ کرامریکامیں جائیدادملتی ہے .
، اب آپ کو لگ پتا جائے گا کہ اپوزیشن کیاہے اور نیب کیاہے ، جب سہولت کار موجود نہیں ہے ، جو یہ قوم اور عوام کرے گی ، تاریخ یاد رکھے گی .
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کا کہناتھا کہ مسئلہ کشمیرپرقوم کواعتمادمیں لینے کے بجائے کہتاہے میں کیاکروں، یہ توکہتے تھے کشمیرکاسفیربنوں گا،کشمیرکاسفیربنتے بنتے یہ کلبھوشن یادیوکاوکیل بن گیا،مودی کی الیکشن مہم عمران خان چلارہے تھے،انہوں نے معیشت اورخارجہ پالیسی پرآپ سے جھوٹ بولا،کٹھ پتلی کوعوام پہچان چکے ہیں،کرپشن کانعرہ لگاتے رہے،خیبرپختونخوامیں کسی کونہیں پکڑ سکے، خیبرپختونخوامیں احتساب کےادارے کوہی تالہ لگادیاگیا .
بلاول بھٹو کا کہناتھا کہ عمران خان کرکٹ کھلونے بیچ کراپناکچن تونہیں چلارہے،کچھ تودال میں کالاہے،یہ کونسی سلائی مشینیں ہیں جن کوبیچ کرامریکامیں جائیدادملتی ہے؟ہم جانتے ہیں عثمان بزدارنےوزیراعلیٰ بننے کیلئے پیسہ کہاں پکڑایاتھا،جھوٹ بولنابندکریں ورنہ ہم سچ بولنے پرمجبورہوجائیں گے .
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہناتھا کہ میری اردو تو 30 سال میں کمزور ہے لیکن آپ کی اردو 70 سال میں بھی کمزور ہے ، مجھے اردو سکھانے سے پہلے آپ اپنے تینوں بچوں کو اردو سکھائیں ، جان لو ہم محب وطن اور قومی زبان پر فخر کرنے والے ہیں، جان لو ،یہ سمجھ ہو ، یہ دھرتی یہ قوم ، جہاں اردو بولنے والی قوم ہے، اتنا ہی پشتو بولنے والوں کا قوم ہے ، پاکستان میں جتنی بھی زبانیں بولی جاتی ہیں، یہ ہر زبان کا پاکستان ہے ، یہ سندھ ، سرائیکی اور بلوچی بولنے والے کا بھی پاکستان ہے ، یہ پنجابی اور پوٹھو ہاری بولنے والوں کا بھی پاکستان ہے ، ،یہ گلگت بلتستان میں بھی جو زبان بولی جاتی ہے ، یہ ان کا بھی پاکستان ہے ، پاکستان کے بچوں کو تعلیمی اداروں میں اردو ، انگریزی سکھائیں گے اور ان کی مادری زبان بھی سکھائیں گے .
بلاول بھٹو زرداری کا کہناتھا کہ ہم نے خدمت کی ، تم نے گالی دی ، ہم سیاست کرتے رہتے ہیں ، فضل الرحمان اور ہمارا کب سے سیاسی اختلاف ہے ، کبھی مولانا کے بارے میں کوئی برا لفظ تک نہیں کہا، یہ کون سا وزیراعظم ہے ، تاریخ کا سب سے مہنگا ڈیزل لگا دیا ، تاریخ کا سب سے مہنگا پٹرول ، دوسروں کو ڈیزل ڈیزل کہہ رہے ہیں، یہ وزیراعظم ڈیزل ہے ، آپ مجھے بتائیں کہ تاریخ کامہنگا ترین ڈیزل تو عمران خان کے دور میں ملا ہے .
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہناتھا کہ ”دوسروں پر بوٹ پالش کا الزام لگا رہاہے ،واہ بھئی واہ، ہمیں سب ہے یاد زرا زرا ، تب سے ہمیں یاد ہے جب حمید گل اس کی نیپی بدلتا رہا ، جب یہ پاشا کا کھلونا بنا ، ہمیں تب سے بھی یاد ہے ، یہ عوام آپ کو پہچانتے ہیں ، آپ نے بوٹ پالش ختم کر لی ہے تو بوٹوں کو چاٹنے پر اتر آئے ہیں، خود بوٹ ایسے پکڑے ہیں کہ پاکستان کی تاریخ نے کسی نے ایسے نہیں کیا ، آج تک آپ کوئی جمہوری کوشش نہیں ہے بلکہ بوٹ پالش کرنے والی کوشش ہے ، آپ کو بتانا چاہتے ہیں کہ بوٹ پالش ختم ہو گئی ہے ، یہ جو دھمکی دینے کی کوشش کر رہاہے خود آپ کی پیٹھ پیچھے بھیک مانگ رہاہے ، پہلے نیوٹرل پر تنقید کر رہاتھا اب نیوٹرل پر معافی مانگ رہاہے . “
بلاول بھٹو زرداری کا کہناتھا کہ یہ پہلے کہتا تھا کہ او آئی سی تک اتحادیوں کو اجازت نہ دیں کہ وہ اپنا اعلان کریں ، اب کہہ رہاہے کہ میرے جلسے تک اجاز ت دے دیں ، ہم آپ کو نہیں چھوڑیں گے ، ہم جانتے ہیں یہ عوام یہ ملک ہر اس پاکستانی کو سلام دے گا ، ہر اس شہری کو سیلوٹ کرے گا ، جو آپ کے خلاف کھڑا ہو جاتاہے ، جو ظالم کے خلاف کھڑا ہو جاتاہے و ہ پارا چنار کا ہیرو بن جاتاہے ، جو وقت کے فرعون کے خلاف کھڑا ہوتاہے ہم اسے ہیرو مانتے ہیں . ان کا کہناتھا کہ اپوزیشن میں آپ کی نیپی بدلی جاتی تھی ، وزیراعظم بن کر بھی آپ کی نیپی بدلی جاتی رہی ، اب آپ کو لگ پتا جائے گا کہ اپوزیشن کیاہے اور نیب کیاہے ، جب سہولت کار موجود نہیں ہے ، جو یہ قوم اور عوام کرے گی ، تاریخ یاد رکھے گی .
. .