لاہور (قدرت روزنامہ)وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروا دی گئی ہے . جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق اگر پنجاب میں نمبر گیم کی بات کی جائے تو پنجاب اسمبلی میں کل ارکان کی تعداد 371 ہے .
پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی کے ارکان کی تعداد 186 ہے، ق لیگ کی 10 سیٹیں ہیں جس طرح یہ تعداد 196 بنتی ہے . پاکستان مسلم لیگ ن کی پنجاب میں 165نشستیں ہیں، پیپلز پارٹی کی 7 جب کہ پنجاب اسمبلی کے ایوان میں 5 آزاد ارکان ہیں .
ایک رکن کا تعلق راہ حق پارٹی سے ہے جس سے اپوزیشن کے ارکان کی تعداد 178 بنتی ہے . وزیراعلیٰ پنجاب کے لیے ق لیگ کی کلیدی حیثیت ہے . تحریک عدم اعتماد کامیاب کرنے کے لیے اپوزیشن کو 186 ارکان کی حمایت درکارہے . خیال رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف تحریک عدم اعتماد متحدہ اپوزیشن کی طرف سے جمع کرائی گئی ہے جس میں وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی کارکر دگی پر سخت تنقید کی گئی ہے .
اس حوالے سے مزید بتایا گیا ہے کہ عثمان بزدار کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ن لیگ کے 122 اور پیپلزپارٹی کے 6ارکان کےدستخط ہیں . وزیراعلیٰ کے خلاف قرارداد آج ہی پیش کیے جانے کا امکان ہے . یاد رہےپاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے ق لیگ کو پنجاب کی وزارت اعلیٰ دینے پر رضامندی ظاہر کردی ہے ، نئی ڈیل کے تحت وفاقی حکومت کی اتحادی جماعت کو اپوزیشن کا ساتھ دینے پر وزرات اعلیٰ 6 ماہ کے لئے دی جائے گی .
معروف صحافی نعیم اشرف بٹ نے رپورٹ کیا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے مسلم لیگ ق کو پنجاب کی وزارت اعلیٰ دینے کی شرط مان لی ہے تاہم تاہم اس نئی ڈیل کے اعلان کے حوالے سے اختلاف ابھی باقی ہے جہاں مسلم لیگ ن وزیر اعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کے بعد لیکن ق لیگ وزارت اعلیٰ کا اعلان پہلے چاہتی ہے . ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ نئی ڈیل کے تحت مسلم لیگ ق کو پنجاب کی وزارت اعلیٰ 6 ماہ کے لیے دی جائے گی ، اس سے پہلے شہباز شریف نے وفاقی میں پی ٹی آئی کی اتحادی جماعت کو 2 ماہ کے لیے وزارت اعلیٰ دینے کی پیش کش کی تھی لیکن ق لیگ نے صرف 2 مہینوں کے لیے یہ عہدہ لینے سے انکار کردیا تھا جس کے بعد پیپلز پارٹی نے 6 ماہ تک یہ عہدہ ملسم لیگ ق کو دینے کی تجویز دی جو اب مان لی گئی ہے .