لاہور (قدرت روزنامہ) حکومتی وفد اور اتحادی جماعت ق لیگ کے رہنماؤں کے درمیان آج اہم ملاقات ہوئی . ق لیگ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق شاہ محمود، اسد عمر اور پرویز خٹک پر مشتمل حکومتی وفد نے چوہدری برادران سے ملاقات کی جس میں پرویز الہیٰ، طارق بشیر چیمہ ، مونس الہیٰ و دیگر شریک تھے .
ق لیگ کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے تحریک عدم اعتماد اور سیاسی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی تبادل خیال کیا جب کہ پنجاب کی وزارت اعلیٰ سے متعلق حکومتی وفد سے کوئی بات نہیں کی .
وفاقی وزیر اسد عمر نے ق لیگ کے وفد سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ گلے شکوے ان سے ہوتے ہیں جن سے کوئی امید اور رشتہ ہوتا ہے، آپ اس لحاظ سے دیکھیں کہ رشتہ آج بھی قائم ہے .
دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف تحریک عدم اعتماد متحدہ اپوزیشن کی طرف سے جمع کرائی گئی ہے جس میں وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی کارکردگی پر سخت تنقید کی گئی ہے .
اس حوالے سے مزید بتایا گیا ہے کہ عثمان بزدار کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ن لیگ کے 122 اور پیپلزپارٹی کے 6ارکان کےدستخط ہیں . وزیراعلیٰ کے خلاف قرارداد آج ہی پیش کیے جانے کا امکان ہے . یاد رہےپاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے ق لیگ کو پنجاب کی وزارت اعلیٰ دینے پر رضامندی ظاہر کردی ہے ، نئی ڈیل کے تحت وفاقی حکومت کی اتحادی جماعت کو اپوزیشن کا ساتھ دینے پر وزرات اعلیٰ 6 ماہ کے لئے دی جائے گی .
معروف صحافی نعیم اشرف بٹ نے رپورٹ کیا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے مسلم لیگ ق کو پنجاب کی وزارت اعلیٰ دینے کی شرط مان لی ہے تاہم تاہم اس نئی ڈیل کے اعلان کے حوالے سے اختلاف ابھی باقی ہے جہاں مسلم لیگ ن وزیر اعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کے بعد لیکن ق لیگ وزارت اعلیٰ کا اعلان پہلے چاہتی ہے . ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ نئی ڈیل کے تحت مسلم لیگ ق کو پنجاب کی وزارت اعلیٰ 6 ماہ کے لیے دی جائے گی ، اس سے پہلے شہباز شریف نے وفاقی میں پی ٹی آئی کی اتحادی جماعت کو 2 ماہ کے لیے وزارت اعلیٰ دینے کی پیش کش کی تھی لیکن ق لیگ نے صرف 2 مہینوں کے لیے یہ عہدہ لینے سے انکار کردیا تھا جس کے بعد پیپلز پارٹی نے 6 ماہ تک یہ عہدہ ملسم لیگ ق کو دینے کی تجویز دی جو اب مان لی گئی ہے .