کوئٹہ (قدرت روزنامہ) بلوچستان نیشنل پارٹی (عوامی) کے مرکزی سیکرٹری جنرل و صوبائی وزیر زراعت میر اسد اللہ بلوچ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بارڈر پر کام کرنے والے غریب و مسکین لوگوں کو بلا جواز تنگ کیا جارہا ہے وفاق اور صوبائی کیبنٹ میں ہماری جو نشستیں ہوئی ا±ن میں ہمارا نقطہ نظر ہی یہی تھا کہ بارڈر سے غریب مسکین و لاچار عوام کو بلا امتیازفائدہ حاصل ہو گوادر سے تفتان تک جہاں کئی بارڈر ایریا ہے وہاں گیٹوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے بارڈر پر کاروبار کرنے والے غریب و مسکین طبقے کیلئے جو ٹوکن سسٹم شروع کیا گیا ہے ا±سکو ختم کر کے مرکز اور صوبے نے جو شناختی کارڈ پالیسی بنائی ہے ا±سکو جاری رکھا جائے تاکہ جس شخص کے پاس شناختی کارڈ اور گاڑی ہو وہ بارڈر پر جاکر اپنا مزدوری کر سکیں لیکن ابھی تک شناختی کارڈ کے عمل کو روکا گیا ہے جو کہ نہیں ہونا چائیے اسٹیکر طاقتور لوگوں کو دیا جارہا ہے اور جو عام غریب مسکین و لاچار طبقہ ہے ا±ن کیلئے مختلف قسم کے بہانے بنائے جارہے ہیں اور ا±نکو بلا جوازتنگ کیا جارہا ہے لہذا گوادر سے لیکر چاغی تک ڈپٹی کمشنرز مرکز اور صوبے کے پالیسی پرکاربند رہیں اور شناختی کارڈ جو ہر پاکستانی کے پاس ہے انکو یہ حق حاصل ہے کہ وہ بارڈر پر کام کرے جتنی جلدی ہو سکے اسٹیکر اور ٹوکن کے معاملے کو ختم کر کے لوگوں کو با عزت روزگار کرنے کی اجازت دی جائے .
..