لاہور(قدرت روزنامہ) مستعفی ہونے والے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہاہے کہ سینے میں بہت سے راز اور بہت سی کہانیاں ہیں، اگر کتاب لکھوں تو ریکارڈ فروخت ہو،خواہشات اور خواب تو بہت تھے،سب پورے نہیں ہوسکتے، اگر امریکی صدر بھی بنا دیا جائے تو انسان خوش نہیں ہوتا، گزرے دن اس لئے یاد نہیں آئیں گے کیونکہ میں نے کبھی اس منصب کی خواہش نہیں کی تھی، میرے دور میں کیا کام ہوئے اس کی دستاویزی فلم جلد جاری ہو گی پھر اسے دیکھ کر پتہ چلے گا میں نے کیا کیا کام کئے . صحافیوں سے غیر رسمی
ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سردار عثمان بزدار نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان حکم دیں تو سیاست بھی چھوڑنے کیلئے تیار ہوں، کوئی بزدار گروپ نہیں صرف عمران خان کا سپاہی ہوں، پارٹی نے پرویز الٰہی کو وزیر اعلیٰ نامزد کیا ان کی کامیابی کے لئے مہم چلاؤں گا .
انہوں نے کہا کہ جب سیاسی کمیٹی کا اجلاس ہوا تو اس میں ساری صورتحال پر بات ہو رہی تھی،کچھ متبادل آپشنز پر بات ہوئی، میں نے کہا کہ پارٹی اور ملکی مفاد سامنے رکھنا ہوگا، سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں خود مستعفی ہونے کی پیشکش کی . انہوں نے کہا کہ اراکین پنجاب اسمبلی اور بیورو کریسی کو ساتھ لے کر چلا، میرے دور میں کیا کام ہوئے اس کی دستاویزی فلم جلد جاری ہو گی اور اسے دیکھ کر پتہ چلے گا کہ میں نے کیا کیا کام کئے . انہوں نے کہا کہ خواہشات اور خواب کبھی پورے نہیں ہو سکتے،اگر انسان امریکہ کا صدر بھی بن جائے تو انسان پھر بھی خوش نہیں ہوتا اور خواہشات تو اس کی بھی پوری نہیں ہو سکتے . میرے لئے وزارت اعلیٰ کامنصب اتنی اہمیت نہیں رکھتا، وزیر اعظم عمران خان حکم دیں تو میں سیاست بھی چھورنے کو تیار ہوں . انہوں نے کہا کہ سینے میں بہت سے راز ہیں، کہانیاں ہیں اگر کتاب لکھوں تو وہ فروخت کے ریکار ڈ توڑ، کوہ سلیمان سے 7کلب تک کتاب لکھنے کو دل چاہتا ہوں . انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جب بھی تنقید کرتی تھی تو بڑی مزا آتا تھا لیکن میں نے اس تنقید کو کبھی اپنے عزم میں حائل نہیں ہونے دیا، گزرے دن اس لئے یاد نہیں آئیں گے کیونکہ میں نے کبھی اس منصب کی خواہش نہیں کی، مجھے کپتان نے حکم دیا تو میں نے منصب سنبھال لیا تھا . میرے دور میں کرپشن کا ایک سکینڈل نہیں آیا، سرکاری خرچے پر کوئی دورہ نہیں . انہوں نے اس سوال کہ جب آپ کی بطور وزیر اعلیٰ نامزدگی ہوئی تو زائچوں کے ذریعے ہوئی؟ جس پر انہوں نے کہا کہ ان باتوں میں کوئی صداقت نہیں، میں نے کبھی اس منصب کے حصول کی کوشش نہیں کی تھی . انہوں نے کہا کہ میں حلفاً بتا رہا ہوں کہ مجھ سے ایک رکن اسمبلی ملنے آئے تو وہ رو پڑے او ریہ کیمرے میں ریکارڈ ہے، میں نے اراکین اسمبلی او ربیورو کریسی کو ساتھ لے کر چلنے کی کوشش کی . انہوں نے کہا کہ سیاست میں بہت مشکل فیصلے کرنے پڑتے ہیں، میں نے تدبر سے معاملات چلائے اور اپنے قائد کو شرمندہ نہیں کیا،عثمان بزدار نے جو کچھ صوبے اور عوام کیلئے کیا .
. .