اسلام آباد (قدرت روزنامہ) وزیراعظم عمران خان کا دھمکی آمیز خط کا معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا . ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایڈووکیٹ ذوالفقار بھٹہ نے سپریم کورٹ میں تحقیقات کے لیے درخواست دائر کر دی .
انہوں نے وزیراعظم کی جانب سے دکھائے گئے خط کی تحقیقات کا حکم دینے کی استدعا کی . درخواست گزار نے کہا ہے کہ عوام کو ذہنی تناؤ سے نکالنے کے لیے فوری مداخلت کی ضرورت ہے، دھمکی آمیز خط انتہائی حساس اور سنجیدہ معاملہ ہے،اس خط کو متعلقہ سول اور فوجی قیادت کو بھجوا کر تحقیقات کروائی جائیں .
خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے 27 مارچ کو جلسے میں ایک خط کا تذکرہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ہمیں خط کے ذریعے دھمکی دی گئی . گذشتہ روز ق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پارٹی رہنماؤں اور ترجمانوں کا اجلاس ہوا، اجلاس میں اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد ، دھمکی آمیز خط اور ق لیگ کو وزارت پنجاب دینے سے متعلق امور پرتبادلہ خیال کیا گیا،پرویز الٰہی کی امیدوار وزیراعلیٰ نامزدگی کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا .
خفیہ مراسلے سے متعلق حکومتی مئوقف پر بھی بریفنگ دی گئی . وزیراعظم عمران خان موجودہ سیاسی صورتحال پر پارٹی رہنماؤں کو اہم گائیڈ لائنز بھی دیں . انہوں نے پارٹی ترجمانوں کو گائیڈلائنز دیں کہ دھمکی آمیز خط 7مارچ کو موصول ہوا،خط میں براہ راست تحریک عدم اعتماد کا ذکر ہے، جیسے ہی خط موصو ل ہوا فوری تحریک عدم اعتماد پیش ہوگئی، خط میں دھمکی دی گئی کہ تحریک عدم اعتماد ناکام ہونے کے سنگین نتائج ہوسکتے ہیں، خط چیف جسٹس کے ساتھ شیئر کرنے کی پیشکش کردی ہے، خط چیف جسٹس کو دکھانے کا مقصد حقیقت کو آشکار کرنا ہے، خارجہ پالیسی کے پیش نظر خط زیادہ لوگوں کے ساتھ شیئر نہیں کرسکتے، پاکستان میں ہمیشہ عالمی طاقتیں حکومتوں پر اثر انداز ہوتی رہیں .
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی تحریک اعتماد ناکام ہوجائے گی، بلوچستان عوامی پارٹی کے اراکین کی جلد واپسی ہوگی، بلوچستان عوامی پارٹی کے اراکین نے رابطے شروع کردیے ہیں .