بھوک کی حالت میں چڑچڑا ہونا بھی ایک بیماری ہے؟ جانئیے

(قدرت روزنامہ)بھوک کی حالت میں چڑچڑا ہونا بھی ایک بیماری ہے، لیکن اب فکر کی کوئی بات نہیں کیونکہ ماہرین نے اس کا علاج بھی ڈھونڈ نکالا ہے۔

ماہرین نے اس حالت کو بھوک کے ہنگر اور غصہ کے اینگر کو ملا کر ’ہینگری‘ کا نام دیا ہے۔

اس کی وجہ کیا ہے؟
ہماری غذا میں شامل کاربو ہائیڈریٹس، پروٹین، چکنائی اور دیگر عناصر ہضم ہونے کے بعد گلوکوز، امائنو ایسڈ اور فیٹی ایسڈز میں تبدیل ہوجاتے ہیں۔

یہ اجزا خون میں شامل ہوجاتے ہیں جو خون کی گردش کے ساتھ جسم کے مختلف اعضا کی طرف جاتے ہیں جس کے بعد ہمارے اعضا اور خلیات ان سے توانائی حاصل کرتے ہیں۔

جسم کے تمام اعضا مختلف اجزا سے اپنی توانائی حاصل کرتے ہیں لیکن دماغ وہ واحد عضو ہے جو اپنے افعال سر انجام دینے کے لیے زیادہ تر گلوکوز پر انحصار کرتا ہے۔

جب ہمیں کھانا کھائے بہت دیر ہوجاتی ہے تو خون میں گلوکوز کی مقدار گھٹتی جاتی ہے۔

بھوک

اگر یہ مقدار بہت کم ہوجائے تو ایک خود کار طریقہ سے دماغ یہ سمجھنا شروع کردیتا ہے کہ اس کی زندگی کو خطرہ ہے۔

اس کے بعد دماغ تمام اعضا کو حکم دیتا ہے کہ وہ ایسے ہارمونز پیدا کریں جن میں گلوکوز شامل ہو تاکہ خون میں گلوکوز کی مقدار میں اضافہ ہو اور دماغ اپنا کام سر انجام دے سکے۔

ان ہارمونز میں سے ایک اینڈرنلائن نامی ہارمون بھی شامل ہے۔ یہ ہارمون کسی بھی تناؤ یا پریشان کن صورتحال میں ہمارے جسم میں پیدا ہوتا ہے۔

چونکہ اس میں شوگر کی مقدار بھی بہت زیادہ ہوتی ہے لہٰذا دماغ کے حکم کے بعد بڑی مقدار میں یہ ہارمون پیدا ہو کر خون میں شامل ہوجاتا ہے نتیجتاً ہماری کیفیت وہی ہوجاتی ہے جو کسی تناؤ والی صورتحال میں ہوتی ہے۔

جب ہم بھوک کی حالت میں ہوتے ہیں اور خون میں گلوکوز کی مقدار کم ہوجائے تو بعض دفعہ ہمیں معمولی چیزیں بھی بہت مشکل لگنے لگتی ہیں۔

ہمیں کسی چیز پر توجہ مرکوز کرنے میں دقت پیش آتی ہے، ہم کام کے دوران غلطیاں کرتے ہیں۔

اس حالت میں ہم سماجی رویوں میں بھی بد اخلاق ہوجاتے ہیں۔ ہم اپنے آس پاس موجود خوشگوار چیزوں اور گفتگو پر ہنس نہیں پاتے۔

ہم قریبی افراد پر چڑچڑانے لگتے ہیں اور بعد میں اس پر ازحد شرمندگی محسوس کرتے ہیں۔

یہ سب خون میں گلوکوز کی مقدار کم ہونے اور دماغ کے حکم کے بعد تناؤ والے ہارمون پیدا ہونے کے سبب ہوتا ہے۔

اس کا حل کیا ہے؟
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ ہینگری کے وقت اپنے دوستوں اور گھر والوں کے ساتھ بداخلاقی کا مظاہرہ کرنے سے بچنا چاہتے ہوں تو اس کا فوری حل یہ ہے کہ آپ گلوکوز پیدا کرنے والی کوئی چیز کھائیں جیسے چاکلیٹ یا فرنچ فرائز۔

چاکلیٹ

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہےکہ یہ اشیا آپ کو موٹاپے میں مبتلا کر سکتی ہیں لہٰذا آپ کو مستقل ایک بھرپور اور متوازن غذائی چارٹ پر عمل کرنے کی ضرورت ہے جو آپ کے جسم کی تمام غذائی ضروریات کو پورا کرے اور بھوک کی حالت میں آپ کو غصے سے بچائے۔

Recent Posts

معاشی استحکام کیلئے کیے گئے اقدامات کے ثمرات ملنا شروع ہوگئے، وزیر خزانہ

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ معاشی استحکام کے…

1 hour ago

مادھوری کے حسن کا جادو، اجے دیوگن نے پہلی ملاقات پر اپنا چہرہ جلا دیا

ممبئی)(قدرت روزنامہ) بالی وڈ کے مشہور اداکار اور پروڈیوسر اجے دیوگن نے انکشاف کیا ہے…

2 hours ago

سیکیورٹی خدشات، ضلع خیبر میں ایک ماہ کے لیے دفعہ144 نافذ

پشاور (قدرت روزنامہ)انتہائی لیول کےتھریٹ الرٹ کے باعث ضلع خیبر میں ایک ماہ کیلئے دفعہ…

2 hours ago

زہر دیئے جانے کی خبروں پر شیر افضل مروت نے خاموشی توڑ دی

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت نے سوشل میڈیا…

2 hours ago

بنگلہ دیش کے سنیئر کھلاڑی نے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا

ڈھاکہ(قدرت روزنامہ)شکیب الحسن کے بعد بنگلہ دیش کے ایک اور سینئر کھلاڑی محمود اللہ نے…

3 hours ago

سیکرٹری داخلہ پنجاب کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس،شنگھائی تعاون تنظیم سربراہی اجلاس کے پیش نظر اہم فیصلے

لاہور (قدرت روزنامہ )سیکرٹری داخلہ پنجاب نور الامین مینگل نے ہدایت کی ہے کہ شنگھائی…

4 hours ago