کراچی(قدرت روزنامہ) ایم کیو ایم پاکستان اور تحریک انصاف کے درمیان علیحدگی کی وجوہات سامنے آ گئی ہیں جس کے مطابق ایم کیو ایم نے پی ٹی آئی کے سامنے تین مطالبات رکھے، یہ تینوں مطالبات پورے نہیں کیے گئے . ذرائع رابطہ کمیٹی نے بتایاکہ ایم کیو ایم نے پی ٹی آئی کے سامنے تین مطالبات رکھے، یہ تینوں مطالبات پورے نہیں کیے گئے .
ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم نے دفاتر کھلوانے کا مطالبہ کیا مگر نہیں کھولے گئے، ایم کیو ایم نے اپنے 100 سے زائد لاپتہ افراد کی واپسی کا کہا تاہم اس پر بھی پیشرفت نہ ہو سکی . ذرائع ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے مطابق ہم پر مختلف دہشت گردی کے مقدمات تھے جو ختم نہیں کیے گئے، ان تین مطالبات پر عمل نا ہونا حکومت سے علیحدگی کی وجہ بنی .
رابطہ کمیٹی ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم سندھ میں پیپلز پارٹی کی اتحادی بنے گی، ایم کیو ایم کو بلدیاتی قانون میں تبدیلی، پبلک سروس کمیشن میں نمائندگی دی جائے گی .
ذرائع کے مطابق کوٹہ سسٹم، مردم شماری اور ملازمتوں پر بھی ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے درمیان معاملات طے پا گئے ہیں . خیال رہے کہ رات گئے ایم کیو ایم پاکستان اور پیپلز پارٹی کے درمیان معاہدہ طے پایا تھا جس کے بعد آج ایم کیو ایم کے دو وفاقی وزراء بیرسٹر فروغ نسیم اور سید امین الالحق نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دیدیا ہے . ایم کیو ایم کی جانب سے حکومت سے علیحدگی کے بعد قومی اسمبلی میں عمران خان حکومت کے نمبرز 164 تک رہ گئے ہیں جبکہ اپوزیشن کی تعداد 177 تک پہنچ گئی ہے .
. .