اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما عابد شیر علی نے کہا ہے کہ نواز شریف واپس آرہے ہیں . سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر عابد شیر علی نے مریم نواز کے جلسے کی ایک ویڈیو شیئر کی جس کی کیپشن میں انہوں لکھا کہ ’’سب کے دلوں کی دھڑکن سب کی آنکھوں کا تارا ،نواز شریف آرہا ہے .
کس شیر کی آمد ہے کہ رن کانپ رہا ہے . ‘‘ واضح رہے کہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے حکومت سے باقاعدہ علیحدگی کا اعلان کردیا . کنوینئر ایم کیوایم پاکستان خالد مقبول صدیقی
نے کہا کہ اپوزیشن کے ساتھ چلنے کا فیصلہ ذاتی یا پارٹی کے مفاد میں نہیں بلکہ عوام اور پاکستان کی بہتری کیلئے کیا ہے، درخواست کرتا ہوں کہ آج ایسے دور کا آغاز کریں جہاں سیاسی اختلافات کو دشمنی نہ سمجھا جائے . متحدہ اپوزیشن کے ساتھ معاہدے پر دستخط کے بعد اپوزیشن رہنماؤں شہبازشریف، بلاول بھٹو، مولانا فضل الرحمان،خالد مگسی،سردار ا ختر مینگل و دیگر کے ہمرہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ اس معاہدے کی کوئی شق ہمارے سیاسی فائدے کے لیے نہیں بلکہ ملک کے وسیع تر مفاد کے لیے ہے . ان کا کہنا تھا کہ اپنے سیاسی مفادات پر ہم نے پاکستان کے مفادات کو ترجیح دی ہے . ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما کہنا تھا کہ یہ ایک تاریخی موقع ہے، آج کے دن ہم ایسی سیاست کا آغاز کرنا چاہتے ہیں جہاں کسی کو سیاسی انتقام کا نشانہ نہ بنایا جائے . خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ مبارکبادوں سے زیادہ امتحان کا دن ہے، ایسے میں ہم نے نئی امیدیں لیکر اپوزیشن کے ساتھ چلنے کا فیصلہ کیا ہے . خالد مقبول نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں سیاسی اختلافات ختم کرکے آگے بڑھیں اور ایسے دور کا آغاز ہو جہاں سیاسی اختلاف ، ذاتی دشمنی نہ سمجھی جائے، تبدیلی کے اس سفر میں اب متحدہ اپوزیشن کے ساتھ ہیں، امید ہے آنے والی تبدیلی ملک کے لیے اچھی ثابت ہوگی . اس موقع پر بات کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ا ٓج پاکستان کی تاریخ میں ایک اہم دن ہے، شاید دہائیوں میں ایسا موقع آیا جب پوری قومی سیاسی قیادت ایک پلیٹ فارم پر قومی جرگہ کی صورت میں موجود ہے . شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما اور پاکستان پیپلز پارٹی کے آصف زرداری اور بلاول بھٹو نے ملاقات کی اور 20 منٹ میں معاملات طے ہوگئے، یہ حقیقی معاہدہ ہے، یہ کوئی جعلی خط نہیں ہے . اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے وزیراعظم عمران خان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم استعفیٰ دے کر نئی روایات قائم کرسکتے ہیں . چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان نے کراچی اور پاکستان کی ترقی کے لیے اچھا فیصلہ کیا، کراچی اور پاکستان کی ترقی کے لیے اب مل کر محنت کرنی ہے . بلاول بھٹو زرداری نے ایم کیو ایم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ الیکشن کے وقت بھی خواہش تھی کہ ایم کیو ایم سے اتحاد ہو اور ہم نے انہیں سندھ میں مل کر کام کرنے کی پیشکش تھی، 2018 میں الیکشن کے نام پر سلیکشن ہوئی، ملک اور ساری سیاسی جماعتوں کیخلاف سازش کی گئی . بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پی پی اور ایم کیو ایم میں دوری کے باعث کراچی کا نقصان ہوا، اب تمام قومی قیادت ایک صفحے پر جمع ہوچکی ہے جس کے نتیجے میںوزیراعظم اپنی اکثریت کھو چکے ہیں، لہذا عمران خان استعفیٰ دیں . بلاول بھٹو نے کہا اگر وزیراعظم استعفیٰ نہیں دیتے تو آئیں اسمبلی سیشن میں تحریک عدم اعتماد کی ووٹنگ میں اپنی اکثریت ثابت کریں . انہوں نے کہا کہ پی پی اور ایم کیو ایم میں دوری کے باعث کراچی کا نقصان ہوا، اب تمام قومی قیادت ایک صفحے پر جمع ہوچکی ہے جس کے نتیجے میں وزیراعظم عمران خان اپنی اکثریت کھو چکے ہیں، عمران خان وزیراعظم نہیں رہے اور ان کے پاس استعفی کے سوا کوئی آپشن نہیں رہا . بلاول نے کہا کہ کل ہی قومی اسمبلی کا اجلاس ہے جس مین تحریک عدم اعتماد پر کل ہی ووٹنگ کرائی جائے اور معاملے کو حل کرکے ا?گے بڑھا جائے، یہ انتخابی اصلاحات پر کام کرنے اور معاشی بحران سے نکلنے کا آغاز ہوگا، شہباز شریف جلد وزیراعظم منتخب ہوں گے، ہم نے غیرجمہوری طریقے سے منتخب حکومت کے جمہوری طریقے سے خاتمے کا بندوبست کیا ہے . پریس کانفرنس کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے پی ڈی ایم کے سربراہ اور جے یو آئی (ف) کے رہنما مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ ساڑھے تین سال قبل اس ڈرامے کا آغاز ہوا تھا اب اس کا خاتمہ قریب ہے، آج اس سیاسی ڈرامے کا ڈراپ سین ہوگیا . سربراہ پی ڈی ایم کا کہنا تھا کہ ساڑھے تین سال قبل آنے والی نحوست کے خاتمے اور اس سے نجات دلانے میں کارکنوں سے اہم کردار ادا کیا، ان کی بے توقیری کی سیاست نے ملک کی اخلاقی، سماجی بنادیں ہلادیں، مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ اس وقت ہمیں قومی اسمبلی کے 175 اراکین کی حمایت حاصل ہے، وزیر اعظم عمران خان مستعفی ہوں . مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ جس اتحاد اور یکجہتی کا آج قومی قیادت کی جانب سے اظہار کیا گیا اسی جذبے کی ملکی ترقی اور خوشحالی کی ضرورت ہے . سربراہ پی ڈی ایم کا کہنا تھا کہ ساڑھے تین سال قبل آنے والی نحوست کے خاتمے اور اس سے نجات دلانے میں کارکنوں سے اہم کردار ادا کیا، ان کی بے توقیری اور تمسخر کی سیاست نے ملک کی اخلاقی، سماجی بنیادیں ہلادیں، آج اس جھوٹ پر مبنی سیاست کا خاتمہ ہو گیا . . ان کا کہنا تھا کہ ڈراؤ مت، تمہیں کسی نے کوئی دھمکی نہیں دی، تمہاری حیثیت کیا ہے جو تمہیں کوئی دھمکی دے یا تمہارے خلاف سازش کرے . سربراہ پی ڈی ایم نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تم ہو کیا چیز، ایسی باتیں کر کے تم اپنی اہمیت بڑھانا چاہتے ہو . ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ ان کے خلاف عالمی سازش ہورہی ہے، سازش ان کے خلاف نہیں، بلکہ ان کو اقتدار میں لانا ملک کے خلاف سازش تھی، اس عالمی سازش کے تحت ہی ماورائے قانون اقدامات کیے . مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ جس اتحاد اور یکجہتی کا آج قومی قیادت کی جانب سے اظہار کیا گیا اسی جذبے کی ملکی ترقی اور خوشحالی کیلیے ضرورت ہے . اس موقع پر سردار اختر مینگل نے کہا کافی عرصہ سے ہم نے کوشش کی وزیر اعظم ہٹ وکٹ ہوئے ہیں . وزیر اعظم نے خود ہی وکٹ کو بلا مارا ہے . خان صاحب آپ اکٹریت کھو چکے ہیں گھر چلے جائیں . اب عالمی سازش کا چورن بکنے والا نہیں ہے . تیس سال انسانی حقوق کی پامالی ہورہی اس کی روک تھا ہونی چاھیے . ہمیں نہ ہی نیا پاکستان نہ پرانا پاکستان چاھیے ہم وہ پاکستان چاھیے جس میں ہمارے بچے لاپتہ نہ ہوں . باپ پارٹی کے رہنماء خالد مگسی کا کہناتھاپاکستان کو عوامی پاکستان بنانا چاھیے . ایم کیو ایم پر مہربانی نہیں کی گی یہ اْن کا حق تھا . مجھے امید ہے ایم کیو ایم کے ساتھ ہونے معاہدے پر فوری عملدر آمد ہونا چاھیے . اس موقع پر اپوزیشن رہنمائوں نے معاہدے پر دستخط بھی کئے .
. .