میرے خاتون اول کے منظورِ نظر ہونے کی بات درست نہیں

لاہور(قدرت روزنامہ) وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ ان کے خاتون اول کا منظورِ نظر ہونے کی کوئی بات نہیں . بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے مزید کہا ہے کہ وزیراعظم نے مشکل صورتحال میں مجھ پر اعتماد کیا اور میں نے اپنا حق ادا کیا، اگر کسی نے قربانی دینی ہے تو سب سے پہلے میں تیار ہوں، وزیراعظم سے کہا ہے کہ جب جس طرح آپ کا حکم ہو گا تعمیل کریں گے .


انہوں نے کہا سیاسی صورتحال میں نے خود استعفے کی آفر کی، اب میرے استعفے پر فیصلہ وزیراعظم نے کرنا ہے . اگر پارٹی پرویز الہیٰ کو وزیر اعلیٰ بنانا چاہتی ہے تو ہم پارٹی کے ساتھ کھڑے ہیں . وزیراعلیٰ پنجاب نے مزید کہا کہ صوبے میں جتنا کام کیا شاید اتنا میڈیا پر تشہیر نہیں کر سکے .

میڈیا پر وہ باتیں نہیں پہنچا سکے جو کام کر رہے تھے، وقت بتائے گا ہم نے کتنا ڈلیور کیا .

انہوں نے مزید کہا کہ جس کے نصیب میں جو لکھا ہوتا ہے وہی ہوتا ہے، اللہ نے جتنی عزت مجھے دی شاید کسی کو ملی ہو، خوش قسمت ہوں پہلی بار ایم پی اے بنا اور وزیراعلیٰ پنجاب منتخب ہوا، یہ تو اللہ کی دین ہے . عثمان بزدار نے کہا کہ میں نے کبھی وزیراعلیٰ بننے کی خواہش نہیں کی نہ عہدے کی خواہش کی، مجھے کسی سے کوئی گلہ نہیں ہے . اگر پارٹی کہے گی بیٹھ جائیں تو کبھی سیاست میں نظر بھی آؤں گا .
عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ خاتون اول کے منظور نظر ہونے کی کوئی بات نہیں، میں عوامی آدمی ہوں،دور دراز سے آئے بچے میری کرسی پر بیٹھ جاتے ہیں . ہر کسی کا اپنا مزاج ہوتا ہے میرا ایسا مزاج نہیں کہ بدتمیزی کروں . مائنس بزدار کی باتیں کرنے والے میرے پاس آتے ہیں ملتے ہیں، جو مائنس بزدار کی بات کرتے تھے وہ میرے ساتھ بیٹھے ہوتے تھے، میرے دستخط سے ان کی گاڑی پر جھنڈا لگا ، میں دستخط انہیں نکال بھی سکتا تھا لیکن ایسا نہیں کیا . خیال رہے کہ وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کی جانب سے دیا جانے والا استعفیٰ گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کو موصول ہوگیا . ذرائع کے مطابق عثمان بزدار کا استعفیٰ آج منظور کئے جانے کا امکان ہے جس کے بعد پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ کو آگاہ کیا جائے گا .

. .

متعلقہ خبریں