(قدرت روزنامہ)وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ان کے دورہ روس کی وجہ سے ایک طاقتور ملک ناراض ہو گیا ہے .
اسلام آباد سیکیورٹی ڈئیلاگ کی دو روزہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ کیا حکومت کو ہٹانے کے لیے ایک ملک دوسرے ملک کو دھمکی دے سکتا ہے؟
انہوں نے کہا کہ جو ملک اپنے پیر پر کھڑا نہ ہو اس کی کوئی عزت نہیں کرتا ہے لیکن گزشتہ ساڑھے3 سال میں پاکستان کی خارجہ پالیسی کو عزت ملی ہے .
وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے پاکستان کی خارجہ پالیسی آزاد رکھنے کی کوشش کی کیونکہ اس کے بغیر قوم کا تحفظ کرنا ممکن نہیں .
انہوں نے مزید کہا کہ جنہوں نے اچکنیں سلوائی ہیں، وہ انٹرویوز میں امریکہ کی ناراضی سے ڈرا رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ امریکا کے بغیر گزارا نہیں ہو سکتا . ایسے لوگوں کی وجہ سے ہم یہاں تک پہنچے ہیں .
ان کا کہنا تھا کہ قوم آزاد خارجہ پالیسی سے بنتی ہے اور بہترین خارجہ پالیسی ملکی مفادات کو ترجیح دیتی ہے .
انہوں نے کہا کہ جب تک طاقتور قانون کے نیچے نہیں آتا معاشرہ ترقی نہیں کرتا، اس کے لیے قانون کی بالادستی ضروری ہے .
اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ قانون کی حکمرانی ، فلاحی ریاست کا قیام اورآزاد خارجہ پالیسی میرے نئے پاکستان کا وژن ہیں .
انہوں نے بتایا کہ ہماری پالیسی کا محور بائیس کروڑ عوام کے مفادات کا تحفظ ہے جبکہ ماضی میں قومی مفادات کے منافی ہونے والے فیصلوں کی سب سے بڑی قیمت عوام نےچکائی ہے .
ان کا کہنا تھا کہ ماضی کے حکمرانوں کا امداد کے بغیر زندہ نہ رہنے کا تاثرسب سے بڑی غلطی تھی .
انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ حکومتوں نے اپنی اشرافیہ کیلئے ملک کو قربان کیا ہے، یہ ملک کا پیسہ آف شور اکاؤنٹس میں لے جاتے ہیں اور آج بھی انہوں نے ملک پر قبضہ کیا ہوا ہے .
. .