اسلام آباد (قدرت روزنامہ) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ میری جان کو خطرہ ہے . انہوں نے اے آر وائی نیوز سے منسلک صحادی ارشد شریف کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ میری جان کو خطرہ ہے، میرے خلاف ہونے والی سازش کا گذشتہ سال اگست میں معلوم ہوا .
یہاں واضح رہے کہ ہ وزیر اعظم عمرخان کے خلاف عدم اعتماد کی کامیابی اور ناکامی کیلئے سیاست میں جوڑ توڑ عروج پر پہنچ گیا ،بلوچستان عوامی پارٹی کے 4اور جمہوری وطن پارٹی کا ایک رکن نے حمایت کر کے اپوزیشن کا پلڑا بھاری کر دیا ہے ،اپوزیشن کے پاس اب تک 167 ارکان کی حمایت سامنے آگئی ہے ،تحریک انصاف کے 13 منحرف ارکان کے مکمل طور پر الگ ہونے پر پی ٹی آئی کی سادہ اکثریت بھی اقلیت میں تبدیل ہوجائیگی .
ایوان میں مسلم لیگ ن 84، پیپلز پارٹی 56، ایم ایم اے 14، آزاد تین ارکان کی حمایت اپوزیشن کے پاس ہے ، بی این پی 4، بی اے پی 4، اور شاہ زین بگٹی بھی اپوزیشن کے ساتھ مل گئے ہیں،موجودہ پوزیشن میں پیپلز پارٹی کا ایک رکن جام عبدالکریم غیر حاضر ہیں ،آزاد رکن قومی اسمبلی علی وزیر پابند سلاسل ہیں ،بی اے پی کی رکن وفاقی وزیر زبیدہ جلال نے تاحال استعفیٰ دیا ہے نہ ہی اپوزیشن کے ساتھ اعلان کیا ہے .
دوسری جانب حکومت بھی اپنے اتحادیوں کو ساتھ رکھنے کے لیے کوشاں ہے ،حکومت کی عددی اکثریت بھی مسلسل گراوٹ کا شکار ہوکر 173 تک آگئی ،حکومتی اتحاد میں اس وقت پی ٹی آئی 155، ایم کیو ایم کے 7، ق لیگ کے پانچ ، ایک شیخ رشید، 3 جی ڈی اے ارکان حصہ ہیں ،ایک آزاد رکن اسلم بھوتانی تاحال حکومت کے ساتھ ہیں،حکومتی اتحاد اس وقت 173 اراکین کی حمایت رکھتا ہے ،حکومت کے منحرف ارکان کی تعداد اپوزیشن کے دعوؤں کے مطابق ایک درجن سے زیادہ ہے ،حکومت اپنی سرکار بچانے کے لئے مسلسل سرگرم ہے .
. .