اسلام آباد (قدرت روزنامہ) سینئر صحافی حامد میر نے دعویٰ کیا ہے کہ فواد چودھری کی تحریک ، ڈپٹی سپیکر کی رولنگ اور وزیر اعظم کا اقدام سب غیر آئینی ہیں ۔
نجی ٹی وی جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے حامد میر نے کہا کہ ڈپٹی سپیکر اور وزیر اعظم کا خطاب آئین کی سبز کتاب کے مطابق نہیں ، پاکستان ایک اسلامی جمہوریہ ہے ، یہاں کا نظام آئین کے آرٹیکل 1973 کے تحت چلایا جا رہا ہے ، مجھے تو سمجھ نہیں آرہی کہ ان کو یہ مشورہ کس نے دیا ہے ؟، وزیر اعظم کہتے ہیں کہ اسمبلیاں توڑ رہا ہوں ، 1973 کے آئین کے مطابق دیکھنا ہوگا کہ پچھلی اسمبلیاں کیسے ختم ہوئیں ، سال 2018 اور 2013 کے الیکشن کیسے ہوئے ؟ ، یہ الیکشن نگران حکومت کے تحت ہوئے تھے ، نگران حکومت وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر کی مشاورت سے بنتی ہے ، یہاں تو کوئی صلاح مشورہ ہی نہیں ہوا، آپ نے اسمبلی تحلیل کر دی لیکن نگران حکومت کیلئے تو مشورہ کسی سے نہیں کیا۔
حامد میر نے کہا کہ فواد چودھری کی تحریک غیر آئینی تھی ، انہوں نے آرٹیکل 5 کی شق ایک کو پڑھا مگر شق دو کو نہیں پڑھا ، آئین کا اطلاق ہر قسم کے حالات پر ہوتا ہے ، آرٹیکل 5 کے تحت عدم اعتماد کی تحریک مسترد کر دی گئی ، مگر آئین سے روگردانی کر کے آرٹیکل 6 کے تحت غداری کے مرتکب ہوئے ہیں ۔
سینئر صحافی نے کہا کہ سپیکر کی رولنگ بھی آئین کے مطابق نہیں ۔
پاکستان کی جانب سے عثمان خان نصف سینچری بنانے والے میچ کے واحد کھلاڑ ے…
پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی باضابطہ درخواست واشنگٹن(قدرت روزنامہ) تحریک انصاف کے حمایتیوں…
ساس کو شکوہ تھا کہ اس کا بیٹا بیوی سے بہت محبت کرتا تھا اور…
نیپرا بجلی کی قیمتوں میں کمی کے لیے سی پی پی اے کی درخواست پر…
مہنگے بلوں سمیت بجلی کی لوڈشیڈنگ کے باعث پاکستان بھر کے شہری اپنے گھروں میں…