ڈپٹی اسپیکر نے غیرآئینی کام کیا ‘ سپریم کورٹ جارہے ہیں ؛ بلاول بھٹو زرداری

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر نے غیرآئینی کام کیا ، سپریم کورٹ جارہے ہیں . انہوں نے کہا ہے کہ جب تک ہماراآئینی حق نہیں دیا جائے گا ، ہم دھرنا دیں گے کیوں کہ ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے آج غیر آئینی کام کیا ہے اور پاکستان کے آئین کو توڑنے کی سزا واضح ہے ، عدم اعتماد آج ہی ہونی ہے اس لیے متحدہ اپوزیشن نے فیصلہ کیاہے کہ قومی اسمبلی میں دھرنا دیں گے ، وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد آ چکی ہے وہ اسمبلی تحلیل نہیں کر سکتے ، ہم اپنے وکلاکے ذریعے سپریم کورٹ جارہے ہیں .


ادھر پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ عمران خان نے ملک کو انتشار کی طرف دھکیل دیا ، یہ کسی غداری سے کم نہیں ہے ، انہوں نے کہا کہ نیازی اور اس کے ساتھیوں کو اسکوٹ فری نہیں جانے دیا جائے گا ، آئین کی صریح اور ڈھٹائی سے خلاف ورزی کے نتائج برآمد ہوں گے ، امید ہے سپریم کورٹ آئین کو برقرار رکھنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے گی کیوں کہ یہ کسی بڑی غداری سے کم نہیں ہے ، عمران خان نے ملک کو انتشار کی طرف دھکیل دیا ہے .

خیال رہے کہ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے اپوزیشن کی طرف سے وزیراعظم عمران خان کے خلاف پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد کو آئین کے منافی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا اور قومی اسمبلی کا اجلاس ملتوی کر دیا ، ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے اپنی رولنگ میں کہا کہ کسی غیر ملکی طاقت کو حق نہیں کہ پاکستان کی حکومت کو سازش سے گرائے ، اس لیے تحریک عدم اعتماد آئین و قانون کی خلاف ورزی اور قواعد و ضابطے کے خلاف ہے ، عدم اعتماد کی تحریک کا آئین و قانون کے تحت ہونا ضروری ہے لہذا تحریک عدم اعتماد کی قرار داد کو مسترد کیا جاتا ہے .
قبل ازیں ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں وفاقی وزیر قانون فواد چوہدری نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 7 مارچ کو ایک میٹنگ ہوتی ہے اور اس کے ایک روز بعد 8 مارچ کو وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی جاتی ہے جب کہ ہمارے سفیر کو 7 مارچ کو ایک میٹنگ میں طلب کیا جاتا ہے ، اس میں دوسرے ممالک کے حکام بھی بیٹھتے ہیں ، اس میں ہمار ے سفیر کو بتایا جاتا ہے کہ عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی جاری ہے ، اس وقت تک پاکستان میں بھی کسی کو پتہ نہیں تھا کہ تحریک عدم اعتماد آ رہی ہے .
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمارے سفیر کو بتایا جاتا ہے کہ پاکستان سے ہمارے تعلقات کا دارومدار اس عدم اعتماد کی کامیابی پر ہے ، اگر تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوتی ہے تو آپ کو معاف کر دیا جائے گا لیکن اگر اعتماد کامیاب نہیں ہوتی تو آپ کا اگلا راستہ بہت سخت ہو گا ، یہ غیر ملکی حکومت کی جانب سے حکومت کی تبدیلی کی بہت ہی متاثر کوشش ہے، بدقسمتی سے اس کے ساتھ ہی اتحادیوں اور ہمارے 22 لوگوں کا ضمیر جاگ جاتا ہے اور معاملات یہاں تک آ پہنچتے ہیں .

. .

متعلقہ خبریں