ابھی تک اپوزیشن کو سمجھ نہیں آ رہی کہ ہوا کیا ہے ؛ عمران خان

اسلام آباد(قدرت روزنامہ) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ابھی تک اپوزیشن کو سمجھ نہیں آ رہی کہ ہوا کیا ہے . اسلام آباد میں پارٹی رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں آپ کو سمجھانا چاہتا ہوں کہ ہوا کیا ہے ، آپ کو یاد کرانا چاہتا ہوں کہ شام کو آیا تو سب کو کہنا پڑا تھا گھبرانا نہیں ہے ، جو کچھ ہوا یہ آپ کو کل نہیں بتا سکتا تھا ورنہ اپوزیشن آج اتنی شاکڈ نہ ہوتی .


وزیراعظم نے کہا کہ نیشنل سیکیورٹی کونسل نے واضح طور پر کہہ دیا کہ عدم اعتماد بیرونی سازش ہے اور نیشنل سیکیورٹی کونسل میں تمام سروسز چیفس موجود تھے ، پاکستانی سفیر کی امریکی اہلکار ڈونلڈ لو یا جو بھی اس کا نام تھا اس سے ملاقات ہوئی اور ملاقات کی گفتگو نیشنل سیکیورٹی کونسل میں بتائی گئی تو اس کے منٹس جاری کیے گئے .

عمران خان نے کہا کہ تصدیق کی گئی کہ باہر سازش بنی اور پاکستان میں مداخلت کی گئی ، عدم اعتماد بیرونی سازش تھی لیکن ہمیں چھوڑنے والوں سے سفارتخانے کے لوگ مل رہے تھے ، ملک کے سربراہوں سے سفارتی اہلکار ملتے ہیں لیکن ان سے ملنے کا کیا مقصد تھا اور ملک کی اعلیٰ ترین باڈی جب یہ کنفرم کر دیتی ہے تو پھر عدم اعتماد اور نمبر کا کوئی مقصد ہی نہیں رہتا .

خیال رہے کہ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے اپوزیشن کی طرف سے وزیراعظم عمران خان کے خلاف پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد کو آئین کے منافی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا اور قومی اسمبلی کا اجلاس ملتوی کر دیا ، ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے اپنی رولنگ میں کہا کہ کسی غیر ملکی طاقت کو حق نہیں کہ پاکستان کی حکومت کو سازش سے گرائے ، اس لیے تحریک عدم اعتماد آئین و قانون کی خلاف ورزی اور قواعد و ضابطے کے خلاف ہے ، عدم اعتماد کی تحریک کا آئین و قانون کے تحت ہونا ضروری ہے لہذا تحریک عدم اعتماد کی قرار داد کو مسترد کیا جاتا ہے .
قبل ازیں ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں وفاقی وزیر قانون فواد چوہدری نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 7 مارچ کو ایک میٹنگ ہوتی ہے اور اس کے ایک روز بعد 8 مارچ کو وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی جاتی ہے جب کہ ہمارے سفیر کو 7 مارچ کو ایک میٹنگ میں طلب کیا جاتا ہے ، اس میں دوسرے ممالک کے حکام بھی بیٹھتے ہیں ، اس میں ہمار ے سفیر کو بتایا جاتا ہے کہ عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی جاری ہے ، اس وقت تک پاکستان میں بھی کسی کو پتہ نہیں تھا کہ تحریک عدم اعتماد آ رہی ہے .
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمارے سفیر کو بتایا جاتا ہے کہ پاکستان سے ہمارے تعلقات کا دارومدار اس عدم اعتماد کی کامیابی پر ہے ، اگر تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوتی ہے تو آپ کو معاف کر دیا جائے گا لیکن اگر اعتماد کامیاب نہیں ہوتی تو آپ کا اگلا راستہ بہت سخت ہو گا ، یہ غیر ملکی حکومت کی جانب سے حکومت کی تبدیلی کی بہت ہی متاثر کوشش ہے، بدقسمتی سے اس کے ساتھ ہی اتحادیوں اور ہمارے 22 لوگوں کا ضمیر جاگ جاتا ہے اور معاملات یہاں تک آ پہنچتے ہیں .

. .

متعلقہ خبریں