اسلام آباد (قدرت روزنامہ) سپریم کورٹ میں اسپیکر کی رولنگ کو چیلنج نہیں کیا جاسکتا، جب تک عدالت کا فیصلہ آئےگا الیکشن کے دن آچکے ہوں گے, سلیکٹڈ کا طعنہ دینے والوں کی اچکنیں نیکروں میں بدل گئی ہیں، عوام میں جائیں مقابلہ کریں، وزیر داخلہ شیخ رشید کو اپوزیشن کو مشورہ- تفصیلات کے مطابق عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا ہےکہ سپریم کورٹ یا کسی بھی عدالت جائیں اسپیکر کی رولنگ کو چیلنج نہیں کیا جاسکتا، جب تک عدالت کا فیصلہ آئےگا الیکشن کے دن آچکے ہوں گے .
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں شیخ رشید کا کہنا تھا کہ سلیکٹڈ اور الیکٹڈ کا طعنہ دینے والوں کی اچکنیں نیکروں میں بدل گئی ہیں، عوام میں جائیں مقابلہ کریں، الیکشن شفاف ہوں گے اور بغیر مشینوں کے ہوں گے .
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ایک ماہ سےکہہ رہا تھا کہ چیری بلاسم والوں کی اچکنیں نیکریں بنیں گی، خود تو یہ اس قابل نہیں رہ گئےکہ اپنے حلقوں میں جا سکیں، یہ جو انہوں نے 18، 18 کروڑ روپے لیا یہ پناہ گاہوں کو دے دیں .
ان کا کہنا تھا کہ نئے الیکشن کے لیے میں دو مہینے سے رو رہا ہوں، میں تو ایمرجنسی کی بات کرتا تھا، وزیراعطم نے مسترد کردی،میں نے گورنر راج کی بھی بات کی تھی، سوچ بچار کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ انتخاب کا راستہ اختیار کیا جائے . انہوں نےکہا کہ اپوزیشن نے عمران خان کو مقبول بنا دیا ہے، حلقے میں جاتے ہیں تو لوگ وکٹری کانشان بناتے ہیں، خاص طور پر بھارت میں صف ماتم بچھ گئی ہے، وہاں کے 72 چینل صف ماتم کر رہے ہیں .
دوسری جانب اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ جمہوریت کی بساط کو لپیٹنے کیلئے عمران خان نے ڈکٹیٹرز کو بھی پیچھے چھوڑ دیا . نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے فضل الرحمان نے کہا کہ ایجنڈے میں عدم اعتماد کی تحریک پر آپ ایک ایسے خط کو لا رہے ہیں جس کا اس سے کوئی تعلق نہیں، انہوں نے یہ اقدام کرکے بھاگنے کی کوشش کی ہے .
فضل الرحمان نے مزید کہا کہ 1988میں بلوچستان اسمبلی کو توڑا گیا تھا، اگلے ہی دن ہم ہائیکورٹ گئے تھے ،عدالت نے اسمبلی بحال کردی تھی . انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی کی کارروائی آئین کے خلاف ہوئی ہے، ڈپٹی اسپیکر ایسی رولنگ دینے کے مجاز نہیں تھے، کیا یہ تھا وہ سرپرائز جو وہ قوم کو دینا چاہتے تھے؟ یہ وہ لوگ ہیں جو آئے بھی ناجائز طریقے سے تھے اور گئے بھی ناجائز طریقے سے ہیں، اب یہ ہارے ہوئے اور ہار سے بھاگے ہوئے لوگ ہیں .
. .