بابر اعظم نے ون ڈے کرکٹ میں باضابطہ طور پر ویرات کوہلی کو پیچھے چھوڑ دیا

لاہور (قدرت روزنامہ) بابر اعظم اور ویرات کوہلی میں سے بہتر کھلاڑی کی بحث کافی عرصے سے کرکٹ کے حلقوں میں سب سے گرم بحث ہے، ہر کرکٹ شائقین خاص طور پر برصغیر میں اس بارے میں بات کی جاتی ہے . جہاں کوہلی ایک سپر سٹار ہے جس نے ہزاروں رنز اور بہت سی بین الاقوامی سنچریاں سکور کررکھی ہیں تو وہیں بابر اعظم آہستہ آہستہ میچ وننگ پرفارمنس کے ساتھ ان کا مقابلہ کررہے ہیں .


بابر اعظم اور ویرات کوہلی کے درمیان بنیادی فرق کھیل میں ان کی سنیارٹی ہے . جس وقت بابر نے پاکستان کے لیے اپنا پہلا بین الاقوامی میچ کھیلا، اس وقت تک کوہلی 150 سے زیادہ ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں نظر آ چکے تھے اور ان کے نام 20 سے زیادہ سنچریاں تھیں . اس کے باوجود بابر کا اب کوہلی سے بہتر ون ڈے اوسط ہے .

250 سے زیادہ ون ڈے کھیلنے کے بعد ویرت کوہلی 92.92 کے سٹرائیک ریٹ کے ساتھ 58.07 اوسط برقرار رکھے ہوئے ہیں .

وہ تاریخ کے ان چھ کھلاڑیوں میں سے صرف ایک ہیں جنہوں نے فارمیٹ میں 12000 سے زیادہ رنز بنائے ہیں، انہوں نے آج تک 12311 رنز بنائے ہیں، وہ صرف 251 میچوں میں 12000 رنز بنانے والے تیز ترین کھلاڑی بھی ہیں . دوسری طرف بابر اعظم نے حال ہی میں اوسط کے لحاظ سے کوہلی کو پیچھے چھوڑ دیا ہے . لاہور میں آسٹریلیا کے خلاف مسلسل دوسری سنچری نے بابر اعظم کو کوہلی کی ون ڈے اوسط کو پار کرنے میں مدد کی ہے .
84 اننگز میں پاکستان کے آل فارمیٹ کے کپتان نے 59.18 کی اوسط اور 90.29 کے سٹرائیک ریٹ کے ساتھ 4261 رنز بنائے ہیں جن میں 16 سنچریاں اور 18 نصف سنچریاں شامل ہیں . وہ حال ہی میں صرف 82 اننگز میں 4,000 ون ڈے رنز تک پہنچنے والے ایشیا کے تیز ترین بلے باز اور دنیا کے دوسرے تیز ترین بلے باز بن گئے . ان کے ہندوستانی ہم منصب نے یہ کارنامہ انجام دینے میں 93 اننگز کا وقت لیا . ویرات کوہلی 260 میچز میں 58.07 کی اوسط اور 92.96 کے سٹرائیک ریٹ سے 12311 رنز سکور کرچکے ہیں جن میں 43 سنچریاں اور 64 نصف سنچریاں شامل ہیں .

. .

متعلقہ خبریں