پہلی مرتبہ پاکستان کی جانب سے ایک مالی سال کے دوران ایکسپورٹس اور ترسیلات زر کی مد میں 60 ارب ڈالرز سے زائد کما لینے کا امکان
کراچی(قدرت روزنامہ) پہلی مرتبہ پاکستان کی جانب سے ایک مالی سال کے دوران ایکسپورٹس اور ترسیلات زر کی مد میں 60 ارب ڈالرز سے زائد کما لینے کا امکان، رواں مالی سال 9 مہینوں کے اختتام پر ملکی ایکسپورٹس کا حجم تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، جون کے اختتام تک ایکسپورٹس اور ترسیلات زر کا مجموعی حجم بلند ترین سطح پر پہنچ جائے گا .
تفصیلات کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 9 ماہ کے دوران ملکی برآمدات کا حجم 25 فیصد اضافے کے ساتھ 23 ارب ڈالر سے تجاوز کرگیا گیا ہے .
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 9 ماہ(جولائی 2021 تا مارچ 2022)کے دوران پاکستان کی برآمدات میں گزشتہ سال کے اسی دورانیے کے مقابلے میں 25 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے .
گزشتہ مالی سال 2020-21کے ابتدائی 9 ماہ کے دوران پاکستان کی برآمدات کا حجم 18 ارب 68 کروڑ ڈالر سے زائد تھا جب کہ رواں مالی سال کے اسی دورانیئے میں پاکستان نے 23 ارب 33 کروڑ ڈالر سے زائد مالیت کی اشیا بیرون ملک بھجوائیں .
وزارت تجارت کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 9 ماہ میں پاکستان کے تجارتی خسارے کا حجم 36 ارب ڈالر کے قریب رہا جب کہ گزشتہ برس اسی عرصے میں ملک کو 31 ارب 94 کروڑ ڈالر سے زائد کا تجارتی خسارہ اٹھانا پڑا تھا . گزشتہ برس مارچ کے مہینے میں برآمدی حجم 2 ارب 36 کروڑ ڈالر سے زائد تھا . اس طرح رواں برس مارچ کے مہینے میں برآمدات کا حجم گزشتہ سال اسی مہینے کے مقابلے میں 17 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے . سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مارچ 2022 کے دوران پاکستان نے 2 ارب 77 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز سے زائد مالیت کی اشیا برآمد کی تھیں .
. .